افغان صدر سنجیدگی سے مستعفی ہونے کا سوچ رہے ہیں۔فائل فوٹو
افغان صدر سنجیدگی سے مستعفی ہونے کا سوچ رہے ہیں۔فائل فوٹو

افغان صدر کی ریلی اورامریکی سفارت خانے کے قریب بم دھماکے۔48 افراد ہلاک

افغانستان کے صوبے پروان میں انتخابی ریلی کے دوران دھماکہ ہواہے جس کے نتیجے میں 26افراد ہلاک، 42 سے زائد زخمی ہوئے تاہم اشرف غنی محفوظ رہے جبکہ کابل میں امریکی سفارت خانے کے قریب خود کش دھماکے میں22 افراد ہلاک اور38 زخمی ہوگئے۔

غیرملکی خبررساں اداروں کی رپورٹس کے مطابق افغانستان کے صحت حکام کا کہنا تھا کہ پروان میں صدر اشرف غنی کی جانب سے منعقدہ انتخابی ریلی کے قریب دھماکا ہواجس میں ہلاکتیں ہوئیں۔

صوبائی ہسپتال کے سربراہ ڈاکٹرعبدالقاسم سنگن کا کہنا تھا کہ جاں بحق ہونے والوں میں خواتین اور بچے شامل ہیں اوران میں سے زیادہ ترمتاثرین شہری لگ رہے ہیں،علاقے میں ایمبولنسز موجود ہیں اور اموات میں اضافے کا امکان ہے۔

صدارتی مہم کے ترجمان حمید عزیز کا کہنا تھا کہ اشرف غنی وہاں موجود تھے لیکن وہ محفوظ ہیں اور انہیں کوئی نقصان نہیں پہنچا، ساتھ ہی انہوں نے اس بارے میں مزید تفصیل فراہم کرنے نے انکار کیا۔

ادھر پروان میں صوبائی گورنر کے ترجمان وحیدہ شاہکار کا کہنا تھا کہ دھماکا اس وقت ہوا جب مقام کے داخلی راستے کی طرف ریلی گامزن تھی۔

طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہن اہے کہ ریلی پر حملہ 28 ستمبر کو ہونے والے صدارتی انتخاب کو سبوتاژ کرنے کیلئے کیا گیا، ہم نے پہلے ہی لوگوں کو خبردار کردیا تھا کہ وہ انتخابی ریلیوں میں نہ جائیں۔

دوسرا دھماکا افغان دارالحکومت کابل میں امریکی سفارت خانے کے قریب کیا گیا جس میں22 افراد ہلاک اور38 زخمی ہوگئے۔ طالبان نے دونوں دھماکوں کی ذمے داری طالبان نے قبول کی۔