10 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت 418 روپے مقرر کی گئی ہے،نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا
10 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت 418 روپے مقرر کی گئی ہے،نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا

کراچی سے خیبر تک آٹے کا بحران۔غریب کو روٹی کے لالے پڑ گئے

کراچی سے خیبر تک آٹے کا بحران،70 روپے فی کلو تک فروخت ہونے لگا، غریب کیلیے دو وقت کی روٹی کا حصول مشکل کیا ہوا عوام کے چودہ طبق روشن ہو گئےجب کہ سندھ حکومت نے اس کا ذمے دار وفاق کو قرار دیا ہے۔

لاہور، ملتان، راولپنڈی اور گجرانوالہ سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں بھی آٹے کی قیمت 70 روپے تک جاپہنچی ہے۔ حکومتی دعوے اور اقدامات بے سود ہیں اور چکی مالکان قیمتوں میں اضافہ برقرار رکھنے پر بضد ہیں۔

آٹا چکی ایسوسی ایشن کے صدر لیاقت علی ملک کا کہنا ہے کہ غلہ منڈیوں میں گندم کی قیمت زیادہ ہے اور بجلی کے بل بھی کئی گنا بڑھ چکے ہیں۔ حکومت کی جانب سے گندم سستی کر دی جائے تو ہم بھی آٹا سستا کر دیں گے۔

آٹے بحران کے بعد نان روٹی ایسوسی ایشن نے بھی قیمتوں میں اضافے کا عندیہ دیدیا۔حکومتی دعوے اور اقدامات بے سود، آٹا نایاب، چکی کا دیسی آٹا بھی 70 روپے فی کلو ہو گیا۔ لاہورآٹا چکی مالکان ایسوسی ایشن قیمتوں میں اضافہ برقرار رکھنے پر بضد ہے۔

ایسوسی ایشن کے صدر لیاقت علی ملک کہتے ہیں حکومت سے ایک ہی مطالبہ ہے کہ گندم سستی کر دیں تو ہم بھی آٹا سستا کر دیں گے۔ غلہ منڈیوں میں گندم کی قیمت زیادہ ہے، بجلی کے بل بھی کئی گنا بڑھ چکے ہیں۔

آٹا بحران کے بعد روٹی اور نان کی قیمت بڑھانے کے لیے متحدہ نان روٹی ایسوسی ایشن بھی میدان میں ہے۔ نان روٹی ایسوسی ایشن کے صدر افتاب گل کہتے ہیں آٹا اور میدہ مہنگا ہے، مزدور کی اجرت بھی زیادہ ہے۔

مہنگائی کی دوہری چکی میں پسی عوام کا کہنا ہے کہ قوت خرید مکمل ختم ہو چکی مگربچوں کو دو وقت کی روٹی کھلانا تو مجبوری ہے، پاکستان فلورملزایسوسی ایشن کے مرکزی چیئرمین عاصم رضا کہتے ہیں آٹے کی قیمتوں میں اضافہ چکی مالکان کی طرف سے کیا گیا، اس کا ہم سے کوئی لینا دینا نہیں۔

وزیر خوراک پنجاب سمیع اللہ چوہدری نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہا کہ ذخیرہ اندوز اور منافع خور مافیا کے خلاف جاری جنگ آخری مرحلے میں داخل ہوچکی ہے، آٹے اور گندم کے حوالے سے جلد تمام مسائل پر قابو پا لیا جائے گا۔

نان بائیوں نے حکومتی پیشکش مسترد کردی،اپنے موقف پرڈٹ گئے

خیبرپختونخوا حکومت نے نان بائیوں کو رعایتی قیمت پر گندم دینے کی پیشکش کی جو انہوں نے مسترد کردی۔صو بائی وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی کا کہنا ہے کہ حکومت نے نان بائیوں کو 85 کلو کی بوری 4600 سے کم کر کے 3600 پر دینے کی پیشکش کی ہے۔

صدر نان بائی ایسوسی ایشن محمد اقبال کا کہنا ہے کہ لال آٹا خیبر پختونخوا میں استعمال نہیں کیا جاتا، عوام اسے کھانا پسند نہیں کرتے۔محمد اقبال کا کہنا ہے کہ حکومت وہ آٹا سستا کر رہی ہے جو اس صوبے کی ضرورت ہی نہیں۔انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں پنجاب سے آنے والا آٹا استعمال کیا جاتا ہے۔

صدر نان بائی ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ صوبے میں فائن آٹا استعمال کیا جاتا ہے جس کی قیمت 4 ہزار سے بڑھا کے 5200 کردی گئی ہے اور نان بائی 5200 سو روپے کی بوری میں 10 روپے کی روٹی کیسے بیچ سکتے ہیں۔