اسلام آباد ہائی کورٹ نے درخواست قابل قبول ہونے سے متعلق 15 ستمبر تک دلائل طلب کرلیے
اسلام آباد ہائی کورٹ نے درخواست قابل قبول ہونے سے متعلق 15 ستمبر تک دلائل طلب کرلیے

کیا نواز شریف روزے رکھ لیں؟۔وکیل کا عدالت میں جواب

سرکاری وکیل کی جانب سے نوازشریف کے ہوٹلوں میں برگرکھانے کے سوال پر نوازشریف کے وکیل نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ کیا نواز شریف روزے رکھ لیں؟۔

اہورہائیکورٹ میں نوازشریف کانام ای سی ایل سے غیرمشروط طورپرنکالنے کیلیے درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس طارق عباسی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے سماعت کی۔

وکیل نوازشریف نے کہا کہ حکومت نے نوازشریف کانام ای سی ایل سے نکالنے پرانڈیمنٹی بانڈزکی شرط عائد کی،عدالت نے نوازشریف کو ملک سے باہر جانے کی اجازت دی۔

عدالت نے استفسارکیا کہ کیاانہوں نے واپس آناہے یاوہیں بیٹھ کر یہ معاملہ چلانا ہے،وکیل نوازشریف نے کہا کہ نواز شریف متعدد بیماریوں میں مبتلا ہیں، نواز شریف امراض قلب، بلڈ پریشر اور پلیٹ لیٹس جیسے مسائل کا شکار ہیں ،نواز شریف ابھی روبہ صحت نہیں ہوئے،نوازشریف جیسے ہی صحت مندہوں گے واپس آجائیں گے۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہاکہ عدالت نے چار ہفتوں کیلیے بیرون ملک جانے کی اجازت دی ،اب عدالت خوددیکھے وہ ابھی تک واپس کیوں نہیں آئے، سرکاری وکیل نے کہاکہ نوازشریف ہوٹلوں پر میں برگر کھا رہے ہیں اس کا مطلب ہے وہ صحت مند ہیں،اس پر وکیل درخواست گزارنے کہاکہ کیا نواز شریف روزے رکھ لیں؟۔

عدالت نے کہا کہ اگرآپ کونوازشریف کی میڈیکل رپورٹس پراعتراض ہے توتحریری طورپربتائیں،اعتراضات کی صورت میں قانون کے مطابق عدالت سے رجوع کریں،عدالت نے سرکاری وکیل کو جواب جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔