فائل فوٹو
فائل فوٹو

ذرا سی مشکل آتے ہی ادھر کا مہرہ ادھرلگا دیا جاتا ہے۔سپریم کورٹ

چیف جسٹس گلزاراحمد نے کورونا سے متعلق کیس میں کابینہ میں حالیہ ردوبدل پر بھی ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ ذرا سی مشکل آتے ہی ادھر کا مہرہ ادھر لگا دیا جاتا ہے، شاید یہ معلوم نہیں اگلا مہرہ پہلے ہی لگائے جانے کیلیے تیار بیٹھا ہے۔

وزیراعظم کی ایمانداری پرکوئی شک و شبہ نہیں ،وزیراعظم کے پاس صلاحیت ہے کہ کام کے 10 بندوں کا انتخاب کر سکیں ،مشیروں اورمعاونین کی فوج سے کچھ نہیں ہونا۔

چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بنچ سماعت کر رہاہے اور حکومت کی جانب سے اٹارنی جنرل عدالت کے سامنے پیش ہیں۔چیف جسٹس نے حکومتی ٹیم اور اس کی کارکردگی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ سمجھ نہیں آرہی کس قسم کی ٹیم کرونا پر کام کر رہی ہے،اعلی حکومتی عہدیداران پر سنجیدہ الزامات ہیں۔

ینچ کے سربراہ نے کہا کہ ظفر مرزا کس حد تک شفاف ہیں کچھ نہیں کہ سکتے، معاونین خصوصی کی پوری فوج ہے جن کے پاس وزراکے اختیارات ہیں۔ حکومتی کابینہ پچاس رکنی ہوگئی، اس کی کیا وجہ ہے؟ کئی کابینہ ارکان پر جرائم میں ملوث کے مبینہ الزامات ہیں۔اٹارنی جنرل نے استدعا کی کہ عدالت کی آبزرویشن سے نقصان ہوگا۔

چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ ہم ریمارکس دینے میں بہت احتیاط برت رہے ہیں، عدالت کو حکومتی ٹیم نے صرف اعدادو شمار بتائے، بریفننگ میں حکومتی ٹیم سے پانچ سوال پوچھے تھے، حکومت کی ٹیم کسی ایک سوال کا بھی جواب نہیں دے سکی۔