ملازمین کی برطرفی روکنے کیلیے اسٹیٹ بینک میدان میں آ گیا

اسٹیٹ بینک نے نجی شعبہ سے ملازمین کی برطرفی روکنے کے لیے مزید سہولتوں کا اعلان کردیا۔

اسٹیٹ بینک نے تنخواہوں کے لیے قرضوں پر ضمانت کے تقاضوں میں نرمی کردی،ڈسٹری بیوٹرز، سپلائرز اور ایس ایم ایز کو کارپوریٹ ضمانتوں پرقرضہ مل سکے گا، کمپنیاں کریڈٹ رسک کے بغیر 50 لاکھ روپے تک کا قرضہ لے سکیں گی،غیرفعال ٹیکس دہندگان بھی اسکیم سے فائدہ اٹھاسکیں گے، غیر فعال ٹیکس گزاروں کے لیے مارک اپ شرح کو4 فیصد سے کم کرکے 3 فیصد کردیا گیا۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق ورکرز کو اجرتوں کے لیے قرض پر اسٹیٹ بینک کمرشل بینکوں کو بلاسود قرضے دے گا، ٹیکس نادہندگاں سے 5 فیصد مارک اپ ریٹ چارج کیا جاسکتا ہے،اسکیم کے تحت ملازمین کو براہ راست ان کے اکاؤنٹس میں رقوم منتقل ہوگی، بینک ملازمین کے کوائف حاصل کرکے اکاؤنٹس کھول سکیں گے۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق ملازمین کی تصدیق کے لیے کمپنیاں حلف نامہ جمع کرانے کی پابند ہوں گی، ملازمین کے نام اکاؤنٹس نادرا سے تصدیق سے مشروط ہوں گے، کھاتوں کو صرف تنخواہیں دینے اور نکالنے کے مقصد سے ہی استعمال کیا جاسکے گا، کاروباری ادارے کسی بھی بینک سے ری فنانسنگ کی سہولت حاصل کرسکیں گے۔

اسٹیٹ بینک نے کہا کہ کاروباری ادارے اپریل 2020 کے مہینے کی تنخواہوں کی رقم واپس حاصل کر سکیں گے، جو ادارے اپنے وسائل سے تنخواہ دے چکے وہ بھی سہولت حاصل کرسکتے ہیں، ایس ایم ایز اسکیم کے تحت اسٹیٹ بینک کے مجوزہ سادہ درخواست فارم پر فنانسنگ حاصل کرنے کی درخواست دے سکتے ہیں، اسلامی بینک بھی کاروباری اداروں کو اجرتوں کی ادائیگی کے لیے ری فنانسنگ کی سہولت فراہم کریں گے۔