عید الاضحیٰ سادگی سے منائی جائے۔فائل فوٹو
عید الاضحیٰ سادگی سے منائی جائے۔فائل فوٹو

احساس پروگرام میں سب سے زیادہ پیسہ سندھ میں دیا گیا۔وزیراعظم

وزیراعظم عمران خان نے عوام سے اپیل کی ہے کہ کورونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے، اس صورتحال میں ہم سب کو یکجا ہونے کی ضرورت ہے۔

احساس ٹیلی تھون کی خصوصی نشریات سے خطاب اور مختلف سوالات کے جواب دیتے ہوئے وزیراعظم نے سمندر پار پاکستانیوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ہمیشہ مشکل گھڑی میں ملک کی مدد کی۔ ہم مستحق لوگوں کے لیے پیسے اکٹھے کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اللہ تعالیٰ کی راہ میں دینے والا کبھی خسارے میں نہیں رہتا۔ جو وقت آگے آ رہا ہے ہم سب کو یکجا ہونا ہوگا۔ یہ ایسا وائرس ہے جو بڑی تیزی سے پھیلتا ہے۔

گزشتہ رات ڈونلڈ ٹرمپ کیساتھ اپنے ٹیلی فونک رابطے بارے بتاتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ امریکی صدر بھی اب اسمارٹ لاک ڈاؤن کی بات کر رہے ہیں، اتنی بڑی اکانومی ہونے کے باجود انھیں ڈر ہے کہ اگر صورتحال ایسی ہی رہی تو کہیں ان کی معیشت نہ بیٹھ جائے۔

عمران خان نے کہا ہے کہ مئی کے وسط سے  ہمارا مشکل وقت شروع ہوگا۔ تین چار فیصد مریض جنھیں صحت کے دیگر مسائل ہیں ان کے لیے دشواری ہوسکتی ہے۔ اگلے ہفتے تک ملک میں کورونا وائرس کے 15 ہزار کیسز ہوسکتے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ کچھ نہیں کہہ سکتے اگرمکمل لاک ڈاؤن بھی کر دیں تو کورونا ختم ہو جائے گا، اب ہمیں اسمارٹ لاک ڈاؤن کی طرف جانا پڑے گا، اس کی وجہ سے ہر جگہ پر لوگ متاثر ہیں۔ اب آہستہ آہستہ کاروبار شروع ہوگا۔ اب تو اسمارٹ لاک ڈاؤن مغرب کے اندر بھی شروع ہو گیا ہے۔

ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ احساس پروگرام جیسا شفاف کوئی بھی پروگرام نہیں ہوا، اب تک 13 کروڑ لوگوں نے اس پروگرام میں اپلائی کیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہا کہ احساس پروگرام میں سب سے زیادہ پیسہ سندھ میں دیا گیا۔ احساس پروگرام کی پوری تیاری کی گئی، بارہ ہزار روپے مکمل تصدیق کے بعد دیے جاتے ہیں، اس پروگرام میں کوئی سیاسی مداخلت نہیں۔ پاکستان میں 75 فیصد مزدور رجسٹرڈ ہی نہیں، ان تک پہنچنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کچی بستیوں میں حالات بہت زیادہ برے ہیں۔ سندھ حکومت نے ایک دم کرفیو ٹائپ لاک ڈاؤن کردیا حالانکہ میں پہلے دن سے کہہ رہا تھا کہ ہمیں لاک ڈاؤن بیلنس کرنا ہے۔ پاکستان کے حالات دنیا سے مختلف ہیں، پورے لاک ڈاؤن سے دہاڑی دار متاثر ہونگے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ پاؤر سیکٹر ہمارا سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ ہمیں موقع مل گیا ہے کہ  بجلی اور گیس کے معاہدوں پر نظر ثانی کی جائے گی۔ بجلی اور گیس کی قیمتیں کم کردیں گے تو عوام اور صنعتوں کو اس کا فائدہ پہنچے گا۔

نہوں نے کہا کہ امیری انسان کے بینک بینلس سے کوئی تعلق نہیں، جو انسان یہ سمجھ جاتا ہے کہ خوشی اللہ کی طرف سے آتی ہے اور اس وقت آتی ہے جب آپ اللہ کی راہ میں خرچ کریں گے۔