حافظ حسین احمد نے فضل الرحمن کے لیبیا اورعراق سے فنڈنگ لینے کا اعتراف کیا ہے۔فائل فوٹو
حافظ حسین احمد نے فضل الرحمن کے لیبیا اورعراق سے فنڈنگ لینے کا اعتراف کیا ہے۔فائل فوٹو

ملک نئے تجربات کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ مولانا فضل الرحمن

جمعیت علمااسلام کے رہنما مولانا فضل الرحمن نے 18 ویں ترامیم میں ردوبدل کے حوالے ردعمل دیتے ہوئے کہاکہ70سال گزرگئے،ملک نئے نئے تجربوں کا متحمل نہیں ہو سکتا، پاکستان کے مستقبل کو تاریک کرنے کے سفر کے حق میں نہیں۔

مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا ہے کہ اٹھارویں ترمیم پارلیمنٹ سے اتفاق رائے سے پاس ہوئی ہے، صدارتی نظام اور مارشل لا نا کام ہو چکا، جس کے نتیجے میں ملک دو لخت ہوا۔

میڈیارپورٹس کے مطابق جے یوآئی کے رہنما مولانا فضل الرحمن نے کہاہے کہ تمام سیاسی جماعتیں آئینی اصلاحاتی کمیٹی میں شریک تھیں،خدا جانے کس کے ایجنڈے پر18ویں ترمیم کو ختم کرنے یا ترمیم کی باتیں ہو رہی ہیں۔

جے یو آئی کے سربراہ نے کہاکہ 18ویں ترمیم کو ختم یا ردوبدل سے سیاسی وآئینی بحران پیدا ہو گا،کسی ایک شق کو ختم کیا جاتا ہے تو ازسر نو قانون ساز اسمبلی تشکیل دینا ہو گی ،مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ قوم ستر سال سے زائد کاٹ چکی ہے ،ملک نئے نئے تجربوں کا متحمل نہیں ہو سکتا۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان کے مستقبل کو تاریک کرنے کے سفر کے حق میں نہیں ،ہم ملک کسی صورت تاریک میں نہیں دھکیل سکتے اورنہ داوَ پرلگا سکتے ہیں ،70سال گزرگئے،ملک نئے نئے تجربوں کا متحمل نہیں ہو سکتا۔