چینی تحقیق اس سے بالکل الٹ ہے۔فائل فوٹو
چینی تحقیق اس سے بالکل الٹ ہے۔فائل فوٹو

کیا سگریٹ نوشی کورونا وائرس کے خلاف مددگار ہے؟

ایک نئی فرانسیسی تحقیق کے مطابق تمباکو نوشی کرنے والے افراد مہلک کورونا وائرس سے دیگر افراد کی نسبت بہتر طریقے سے نمٹ سکتے ہیں کیوںکہ نیکوٹین کورونا وائرس کے خلاف مؤثر ہے۔ ایک دوسری تحقیق اس کے بالکل برعکس ہے۔عام طور پر سگریٹ نوشی کرنے والے افراد کو کورونا وائرس کے لیے ‘رسک گروپ’ قرار دیا جاتا ہے۔

چینی میڈیکل جرنل میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں کہا گیا تھا کہ سگریٹ نوش دیگر افراد کی نسبت زیادہ جلدی کورونا وائرس سے متاثر ہو سکتے ہیں اوران کی ہلاکتیں بھی عام مریضوں کی نسبت زیادہ جلدی ہو سکتی ہیں تاہم فرانسیسی سائنسدانوں کی رائے اس سے بالکل مختلف ہے۔

فرانس کے ‘پاستور انسٹی ٹیوٹ’ میں سائنسدانوں کی ایک ٹیم کے سربراہ اور نیورولوجسٹ ڑاں پیئر شانڑو کے مطابق نیکوٹین اس مہلک وائرس سے بچاؤ میں مدد فراہم کرتی ہے۔ ان کی تحقیق سائنسی پورٹل قیوس میں شائع ہوئی ہے۔ اس ٹیم نے یہ نتیجہ اپنے اعداد و شمار کی بنیاد پراخذ کیا اور یہ چینی تحقیق سے بالکل الٹ ہے۔

ان محققین کا کہنا ہے کہ اگر مجموعی طور پر دیکھا جائے تو سگریٹ نوشی کرنے والوں کی ایک انتہائی محدود تعداد ہی اس وائرس سے متاثر ہوئی ہے۔خبروں کے مطابق اس تحقیق میں شامل اور انٹرنل میڈیسن کی پروفیسر ڈاکٹر ظاہر عمورا کا کہنا تھا ان کے ہسپتال میں کووڈ انیس کے تقریبا پانچ سو مریضوں کا علاج کیا گیا اور ان میں سے صرف پانچ فیصد سگریٹ نوش تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ عام آبادی میں عمر اور صنف کے لحاظ سے دیکھا جائے تو اس طرح کووڈ انیس سے متاثرہ مریضوں میں سگریٹ نوش افراد کی شرح اسی فیصد کم بنتی ہے۔قبل ازیں یورپین جرنل آف انٹرنل میڈیسن میں بھی ایک تحقیق شائع کی گئی تھی اوراس میں بھی محققین اسی نتیجے پر پہنچے تھے کہ سگریٹ نوش افراد کا کورونا وائرس سے متاثر ہونے کا کم خطرہ ہے۔ یہ تحقیق اطالوی محقق گوئسپے لیپی کی نگرانی میں کی گئی تھی۔

فرانسیسی سائنسدانوں کا خیال ہے کہ نیکوٹین نئے کورونا وائرس سے تحفظ فراہم کر سکتی ہے۔ لیکن یہ ابھی تک ایک تھیوری ہی ہے۔ نیورولوجسٹ ڑاں پیئر شانڑو کا کہنا تھا، ” نیکوٹین سیل ریسیپٹرز (ACE2) سے منسلک ہو جاتی ہے اور انہیں کورونا وائرس کے حملے سے محفوظ رکھتی ہے۔” ان محققین کے مطابق وائرس سیل میں داخل نہیں ہو پاتا کیوںکہ نیکوٹین اسے داخل ہونے سے روک دیتی ہے تاہم پیرس کے ‘پیتی سالپترئیر ہسپتال’ میں اس حوالے سے مزید تحقیق کا آغازکردیا گیا ہے۔

طبی ماہرین کے مطابق مزید تحقیق سے ہی پتا چلایا جا سکتا ہے کہ آیا فرانسیسی اوران کے امریکی ساتھی اس حوالے سے ٹھیک کہہ رہے ہیں۔ امریکی ریاست ورجینیا کے ماہر نیورولوجسٹ جیمز ایل اولڈز اور نادین کبانی نے اسی طرح کی ایک اسٹڈی ایف ای بی ایس جرنل میں اٹھارہ مارچ کو شائع کی تھی تاہم ابھی تک ڈاکٹروں کا اسی بات پراتفاق ہے کہ تمباکو نوشی کرنے والے افراد کو کووڈ انیس سے زیادہ خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔

ان ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس بنیادی طورپر پھیپھڑوں کو نشانہ بناتا ہے، جو تمباکو نوشی کی وجہ سے پہلے ہی متاثر ہو چکے ہوتے ہیں اورانہیں نقصان پہنچ چکا ہوتا ہے۔