اپوزیشن لیڈر کو لیگل نوٹس بھیجے مگر مجھے جواب نہیں دیا گیا۔فائل فوٹو
اپوزیشن لیڈر کو لیگل نوٹس بھیجے مگر مجھے جواب نہیں دیا گیا۔فائل فوٹو

تمام اسکول اساتذہ کو نہ نکالنے اور تنخواہیں دینے کے پابند ہیں۔سعید غنی

وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ تمام اسکول اساتذہ کو نہ نکالنے اور تنخواہیں دینے کے پابند ہیں۔ کورونا کی وجہ سے بیشتر کاروبار بند ہو چکے، جو ادارے تنخواہیں نہیں دے سکتے،اسٹیٹ بینک انہیں بلاسود قرض دے۔

وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کا نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ایک سکیم کا اعلان کیا ہے کہ جو ادارے ملازمین کو تنخواہ نہیں دے پا رہے وہ اسٹیٹ بینک سے قرض لے کر ملازمین کو تنخواہ ادا کر سکتے ہیں۔ اسٹیٹ بینک کو چاہیے کہ بلا سود قرض دیا جائے۔

سعید غنی کا کہنا تھا کہ تمام اسکول اس بات کے پابند ہیں کہ ملازمین کو پوری تنخواہ ادا کریں گے اور نوکری سے نہیں نکالیں گے۔ فی الوقت اسکولوں کو نہیں کہہ سکتے کہ وہ فیسوں میں 20 فیصدرعایت دیں۔ والدین سے کہنا چاہتا ہوں کہ جو اسکول فیسوں میں 20 فیصد رعایت دے رہے ہیں وہ لیں، جو اسکول فیسوں میں نہیں دے رہے، عدالتی اسٹے آرڈر تک ہم انہیں کچھ نہیں کہہ سکتے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ جس کا بجلی کا بل 4 ہزار سے کم ہے، اسے آئندہ 10 ماہ کی اقساط میں تقسیم کر دیا جائے۔ مدارس اور مساجد کے گیس اور بجلی کے بل معاف کیے جائیں۔ صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ وفاق سے درخواست ہے کہ رہائشی علاقوں میں جن کا بل 2 ہزار تک آتا ہے، انھیں معاف کیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹریڈرز سے رابطے میں ہیں۔ سندھ حکومت این سی او سی کے فیصلوں پرعمل کرے گی۔ لاک ڈاؤن کے مسئلے پر سیاسی پوائنٹ اسکورنگ نہ کی جائے۔

صوبائی وزیر تعلیم نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ لاک ڈاؤن کے معاملے پر سب کی متفقہ رائے ہونا چاہیے۔ یکم جون سے اسکول کھولنے کا اعلان کیا تھا، اگلے پانچ سے چھ دنوں تک ایجوکیشن کے حوالے سے اجلاس میں فیصلہ کریں گے۔ حالات کے تناظر میں شاید یکم جون سے اسکول کھولنا مناسب نہیں ہوگا۔