کاروبارصبح 8 سے شام 4 بجے تک کھلیں گے۔فائل فوٹو
کاروبارصبح 8 سے شام 4 بجے تک کھلیں گے۔فائل فوٹو

کراچی سمیت مختلف شہروں میں کاروباری سرگرمیاں بحال

حکومتی اجازت کے بعد کراچی سمیت ملک کے مختلف شہروں میں کاروبار بحال ہوگیا۔

ملک بھر میں لاک ڈائون میں نرمی کے بعد کراچی میں بھی دکانداروں نے مارکیٹوں کے شٹر کھول دیے۔ کراچی میں آئرن، ٹمبر مارکیٹ سمیت لائٹ ہائوس نے کام دوبارہ شروع ہو گیا۔کراچی میں ٹمبر سمیت آئرن اسٹیل مارکیٹ میں مال کی لوڈنگ بھی شروع کر دی گئی۔

محکمہ داخلہ سندھ کے مطابق سندھ حکومت کی جانب سے قوائد و ضوابط جاری ہونے کے بعد کاروبار کھولنے کی اجازت دی گئی ہے۔ کاروبارصبح 8 سے شام 4 بجے تک کھلیں گے تاہم دکان پرآنے والے گاہکوں میں سماجی فاصلہ رکھنا دکاندارکی ذمہ داری ہوگی۔

چیئرمین آل سٹی تاجر اتحاد حکیم شاہ کا کہنا ہے سندھ حکومت کے مشکور ہیں کہ انہوں نے کاروبار کھولنے کی اجازت دی، بازار میں حکومتی ایس او پی کا ہر صورت خیال رکھا جائے گا، خریداروں سے گزارش کرتے ہیں کے ہمارے ساتھ تعاون کریں، بغیر ماسک کے کسی خریدار کو دکان میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی، کورونا سے بچاؤ کے لیے سماجی دوری کو تاجر یقینی بنائیں گے، قومی مفاد میں لاک ڈاؤن کے فیصلے کو تسلیم کیا۔

دوسری جانب پنجاب بھر میں بھی جزوی لاک ڈاؤن میں نرمی کا آج پہلا دن ہے۔ تقریباً 50 روز کے بعد آج سے لاہور سمیت پنجاب بھر کے تمام اضلاع میں کاروبار کھل گئے ہیں۔ شہر میں تمام کاروبار صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک جاری رہے گا تاہم بڑے پلازے اور شاپنگ مالز بدستور بند رہیں گے۔

سرکاری و نجی تعلیمی ادارے، سینما گھر، پبلک ٹرانسپورٹ، تفریحی مقامات، شادی ہالز بھی مسلسل بند رہیں گے اس کے علاوہ ہر قسم کے اجتماعات، کھیلوں اور ڈبل سواری پر پابندی برقرار رہے گی، آٹو رکشہ اور موٹر سائیکل رکشہ چلیں گے۔

گزشتہ ہفتے وزیر اعظم عمران خان نے ملک بھر میں لاک ڈائون میں مرحلہ وار نرمی کا اعلان کیا تھا تاہم وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے لاک ڈائون میں نرمی ہفتے کے بجائے پیر سے کرنے کا اعلان کیا تھا۔

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ حکومت سندھ وفاق کے فیصلوں پر سندھ نے 100 فیصدعمل کر رہی ہے۔ جو فیصلے ہم نے کئے دو یا تین دن بعد باقی سب نے بھی وہی کیا۔

وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ گورنر اور تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کے بعد لاک ڈائون کا فیصلہ کیا۔ کچھ چیزیں وفاق کو ہماری پسند نہیں اور کچھ ہمیں وفاق کی لیکن فیصلے متفقہ ہوتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت وفاق کے تمام فیصلوں پر عمل درآمد کرے گی۔ طے ہوا کہ تعمیراتی شعبہ کھولنا ہے لیکن اصول و قواعد کے ساتھ۔ ہسپتالوں کی اوپی ڈیز کھولنے کی بات ہوئی ہم نے پہلے سے کھولی ہوئی ہیں۔