خواجہ آصف کے خلاف ریفرنس تاحال دائر نہیں کیا گیا۔فائل فوٹو
خواجہ آصف کے خلاف ریفرنس تاحال دائر نہیں کیا گیا۔فائل فوٹو

2018 کے الیکشن میں مرضی کے امپائرمقرر کیے گئے۔خواجہ آصف

پاکستان مسلم لیگ نواز کے رہنما خواجہ آصف نے کہا کہ 2018 کے الیکشن میں میں پاکستان تحریک انصاف کو مرضی کی وکٹ دی گئی۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 2018 کے الیکشن میں مرضی کے امپائر اورمرضی کے کھلاڑی لیے گئے۔ عمران خان کو بڑی چاہ اورلاڈ سے لایا گیا تھا۔

خواجہ آصف نے کہا کہ نئے پاکستان کا ٹیکس ریونیو وہیں کھڑا ہے جہاں پرانے پاکستان کا تھا۔ عمران خان 2 سال میں بھی ریونیو ٹیکس نہ بڑھاسکیں۔ ابھی ایک اوربجٹ آئےگااورنئےٹیکس لگیں گے۔

رہنما ن لیگ خواجہ آصف نے کہا کہ حکومت آئی ایم ایف کےکہنےپرچل رہی ہے۔ نوازشریف کے دورمیں جی ڈی پی کی شرح نمو 5.5تھی۔ ن لیگ حکومت نے ٹیکس ریوینیو ڈبل کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے کراچی کی روشنیاں واپس کیں اور دہشت گردی کا خاتمہ کیا۔ انہوں نے پاکستان میں 17 سو کلومیٹر کی موٹرویز اور بجلی گھر بنائے۔ دوسری جانب پی ٹی آئی حکومت میں ایک کروڑ نوکریاں دینے بجائے لاکھوں نوکریاں جا رہی ہیں۔ کہاں ہیں 50 لاکھ گھر؟ کہیں دکھا دیں۔ دو سال میں ایک اینٹ دکھا دیں جو انہوں نے لگائی ہو۔

خواجہ آصف نے کا کہنا تھا کہ حکومت معاشی طور پر شکست تسلیم کرچکی ہے۔ اب حکومت معاشی پسپائی اختیار کرتے ہوئے آئی ایم ایف کے کہنے پر چل رہی ہے۔ مشیر خزانہ اور گورنر اسٹیٹ بینک کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے۔

انہوں نے کہا کہ کہا گیاعمران خان مرجائےگا بھیک نہیں مانگے گا۔ حکومت معاشی پسپائی اختیارکررہی ہے۔  پرانےپاکستان میں بڑی مینوفیکچرنگ کی شرح 5 فیصد سے اوپر تھی۔

خواجہ آصف نے کہا کہ بے روزگاری بڑھ رہی ہے، لاکھوں افراد بے روزگار ہورہے ہیں۔ نوازشریف کےپاکستان میں زرعی ترقی 4، نئے پاکستان میں2.7 فیصد ہے۔ عمران خان کےنئےپاکستان میں جی ڈی پی منفی صفراعشاریہ 4 ہے۔

ن لیگی رہنما نے کہا کہ عمران خان نے ایکسپوسنٹر میں 90 کروڑکا قرنطینہ سنٹربنایا گیا جس کوبندکردیاگیا۔ ڈیڑھ مہینے میں 90 کروڑ کھا گئے سب مال بنارہے ہیں۔ اس90 کروڑسے کئی غریب گھروں میں راشن پہنچایاجاسکتاتھا۔

خواجہ آصف نے کہا کہ اس مٹی کی خیرمانگیں جس کی بدولت ہمارااختیارہے۔ آج بنگلہ دیش معیشت میں ہرلحاظ سے ہم سے آگے ہے۔ہمارے ملک میں نہ تعلیم ہے اور نہ صحت ہے۔ اس بجٹ میں تعلیم اور صحت کے لیے کیا رکھا ہے؟

انہوں نے کہا کہ کورونا سے اموات بارے جو فگر سامنے آرہی ہیں، اللہ کرےغلط ہو۔ کہا جارہا ہے 10 اگست کوپاکستان میں 80 ہزارلوگ کورونا سے مریں گے۔ پوری قوم کووباکےرحم وکرم پرچھوڑدیاگیاہے۔ 3 مہینے پہلے ہم کورونا کو کنٹرول کرسکتے تھے لیکن نہیں کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کہا تھا سب کو رلاؤں گا، واقعی اس وقت ساری قوم رو رہی ہے۔ عوام سے بڑے بڑے وعدے کیے گئے لیکن آخر میں صرف چوزوں پر آ گئے۔ حکومت کے دکھائے گئے خوابوں کی تعبیر میں ہمیں کٹے، مرغیاں ملیں۔