راہول گاندھی نے بھارتی فوجیوں کی ہلاکت پر مودی کی خاموشی کو مجرمانہ قرار دیا۔فائل فوٹو
راہول گاندھی نے بھارتی فوجیوں کی ہلاکت پر مودی کی خاموشی کو مجرمانہ قرار دیا۔فائل فوٹو

راہول گاندھی نے نریندر مودی کو سرینڈر مودی کا لقب دیدیا

اپوزیشن جماعت انڈین نیشنل کانگریس راہول گاندھی نے لداخ میں چینی فوج کے ہاتھوں شرمناک شکست پر وزیراعظم نریندر مودی کو’’ سرینڈر مودی‘‘ قرار دیدیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پراپوزیشن جماعت کانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی اور وزیراعظم نریندر مودی کو’’ سرینڈر مودی ‘‘ قرار دیا، اپنی ٹویٹ میں راہول گاندھی نے جاپان ٹائمزکی ایک خبر کا لنک بھی شیئر کیا جس میں لداخ میں چینی فوج کے ہاتھوں بھارتی فوج کی شکست اور ایک گاؤں پر قابض ہونے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔

جاپان ٹائمزکے کالم میں بھی مودی سرکار کی ناکام خارجہ پالیسی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیاہے جس کی وجہ سے بھارت اپنے ہمسایہ ممالک کو ناراض کر بیٹھا ہے اور خطے میں تنہا ہوتا جا رہا ہے، علاوہ ازیں لداخ کے معاملے میں بھی چین سے گفت و شنید میں بھی اپنے مفادات کا تحفظ کرنے میں ناکام رہی ہے۔

راہل گاندھی نے گلوان میں پُر تشدد جھڑپ کے معاملہ پر وزیر اعظم نریندر مودی کے جمعہ کے روز کُل جماعتی اجلاس کے دوران دیے گئے بیان پر بھی سوال اٹھائے تھے۔

وزیر اعظم مودی نے کہا تھا کہ نہ تو کوئی ہماری سرحد میں داخل ہوا ہے اور نہ ہی ہماری کوئی چوکی کسی دوسرے کے قبضہ میں ہے۔ لداخ میں ہمارے 20 فوجی مارے گئے لیکن جنہوں نے بھارت ماتا کی طرف آنکھ اٹھا کر دیکھا، انہیں وہ سبق سکھا کرگئے۔ وزیر اعظم مودی کے اس بیان پر راہل گاندھی نے سوال کیا تھا اور پوچھا تھا کہ اگر وہ زمین چین کی تھی، جہاں ہندوستانی جوان مارے گئے تو ہمارے فوجیوں کو کیوں مارا گیا؟ انہیں کہاں مارا گیا؟۔

قبل ازیں راہول گاندھی نے لداخ میں چینی فوج کے ہاتھوں بھارتی فوج کے اہلکاروں کی ہلاکت پر وزیراعظم نریندر مودی کی معنی خیز خاموشی کو مجرمانہ قرار دیتے ہوئے شدید تنقید کی تھی اور وزیراعظم سے مطالبہ کیا تھا کہ کہیں چھپ کر بیٹھنے سے بہتر ہے سامنے آئیں اور حقائق بتائیں۔ کیسے چین ہماری سرزمین میں داخل ہوا اور کیسے اسے ہمارے فوجی جوانوں کو قتل کرنے کی ہمت ہوئی۔

واضح رہے کہ لداخ میں چینی فوج کے ساتھ جھڑپ میں بھارتی فوج کے 20 اہلکار مارے گئے تھے جب کہ درجنوں کو گرفتارکرلیا گیا تھا، جن میں سے 10 کو مذاکرات کے بعد رہا کر دیا گیا تھا تاہم چین نے بھارتی فوجیوں کی گرفتاری اور رہائی کی تردید کی تھی۔