علامہ طالب جوہری 81 برس کی عمر میں دوران علاج دم توڑگئے تھے۔فائل فوٹو
علامہ طالب جوہری 81 برس کی عمر میں دوران علاج دم توڑگئے تھے۔فائل فوٹو

علامہ طالب جوہری کو نیو رضویہ میں سپردخاک کردیا گیا

معروف شیعہ عالم دین، اسکالر علامہ طالب جوہری کو ہزاروں سوگواران کی موجودگی میں پیر کو سپرد خاک کر دیا گیا وہ اتوار اور پیر کی درمیانی شب نجی اسپتال میں گردوں کے ڈائلسز کے دوران ہارٹ اٹیک سے انتقال کرگئے تھے ان کی نماز جنازہ پیر کو بعد نماز ظہر شہدا کربلا امروہہ گرائونڈ میں علامہ مصطفے وکیل کی امامت میں ادا کی گئی انہیں نیو رضویہ میں ان کی لائبریری کے احاطہ میں سپرد خاک کیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق پاکستانی ٹیلی ویڑن پرطویل عرصے تک شام غریباں کی مجلس پڑھنے والے معروف شیعہ عالم دین علامہ طالب جوہری اتوارکی رات انتقال کرگئے تھے جن کی نماز جنازہ ادا کردی گئی۔

علامہ طالب جوہری کی نمازجنازہ امروہہ گرائونڈ میں بعد نمازظہرین انچولی میں ادا کی گئی، مرحوم کی تدفین نیو رضویہ میں ان کی لائبریری کے احاطہ میں سپرد خاک کیا گیا۔

علامہ کچھ عرصے سے دل اورہائپوگلیسیمیا کے مرض میں مبتلا تھے اورانہیں حال ہی میں کراچی کے ایک اسپتال میں داخل کروایا گیا تھا، جہاں وہ 81 برس کی عمر میں دوران علاج دم توڑگئے تھے۔

وہ 27 اگست 1939 کو پٹنہ بھارت میں پیدا ہوئے۔ اپنے مخصوص انداز، لہجے اور خطابت کے باعث ایک الگ مقام اوراحترام رکھتے تھے۔ ان کے والد مشہورعالم دین علامہ مصطفیٰ خاں جوہرتھے۔ انہیں کئی برسوں سے پاکستانی علماء میں مرکزی حیثیت حاصل تھی۔

کراچی کے نشتر پارک میں شام غریباں کی مجلس سے ان کی شہرت پاکستان اورپاکستان سے باہر دنیا بھر میں پھیل گئی، اس مجلس کے سامعین میں مسلمانوں کے تمام طبقہ ہائے فکر شامل تھے۔علامہ طالب جوہری کو حکومت پاکستان کی جانب سے ان کی دینی خدمات کے اعتراف میں ستارہ امتیاز سے بھی نوازا جا چکا ہے۔