چاروں ایڈووکیٹ جنرلزاورالیکشن کمیشن کے جواب کاجائزہ لیں گے۔سپریم کورٹ۔فائل فوٹو
چاروں ایڈووکیٹ جنرلزاورالیکشن کمیشن کے جواب کاجائزہ لیں گے۔سپریم کورٹ۔فائل فوٹو

سپریم کورٹ نے سندھ حکومت کا مہنگی گاڑیاں خریدنے کا پلان خاک میں ملادیا

چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد نے ریمارکیس دیتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت 4 ارب روپے کی 400 لگڑری گاڑیوں کے لیے کیسے خرچ کر سکتی ہے ؟ ایک گاڑی کی قیمت ایک کروڑ 16 لاکھ ہے، یہ گاڑیاں صوبے کے حکمرانوں کے لیے منگوائی گئی ہیں، اس طرح کی لگژری گاڑیاں منگوانے کی اجازت نہیں دیں گے، 4 ارب کی رقم سپریم کورٹ کے پاس جمع کرائیں۔

چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 5 رکنی بینچ نے کورونا ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی۔دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ وزیر اعظم کہتا ہے کہ ایک صوبے کا وزیراعلیٰ آمر ہے،اس کی وضاحت کیا ہوگی؟ ۔

سندھ حکومت 4 ارب روپے کی 400 لگڑری گاڑیوں کے لیے کیسے خرچ کر سکتی ہے ؟ ایک گاڑی کی قیمت ایک کروڑ 16 لاکھ ہے، یہ گاڑیاں صوبے کے حکمرانوں کے لیے منگوائی گئی ہیں، اس طرح کی لگڑری گاڑیاں منگوانے کی اجازت نہیں دیں گے، کیا پنجاب، کے پی اور بلوچستان کی حکومت ایسی گاڑیاں منگوا رہے ہیں؟ 4 ارب کی رقم سپریم کورٹ کے پاس جمع کرائیں۔

چیف جسٹس گلزاراحمد نے کہاکہ کراچی کانالہ صاف کرنے کیلئے پیسے نہیں،کیادیگرصوبے بھی گاڑیاں منگوارہے ہیں۔

چیف جسٹس نے کہاکہ 16ملین ٹن گندم سندھ سے چوری ہوگئی، اس کا کیا بنا؟ حکومت ہر کام میں قانون کے مطابق ایکشن لے، پوری حکومت کو 20 لوگ یرغمال نہیں بنا سکتے۔ سندھ حکومت کو لاک ڈائون کرنا ہے تو کرے لیکن لوگوں کو کھانا، پانی اور بجلی فراہم کرے۔

چیف جسٹس گلزاراحمد نے کہاکہ لاک ڈاؤن کے دوران لوڈشیڈنگ کس بات کی ہورہی ہے،لوگوں کو 18 گھنٹے بجلی نہیں دیں گے وہ بات کیوں سنیں گے، ہرشہری کوبنیادی سہولتیں ملنی چاہئیں،حکومت اپناپلان دے۔

چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ وزیراعظم اوروفاقی حکومت کی اس صوبے میں کوئی رٹ نہیں ہے؟،پٹرول،گندم،چینی کابحران ہے،کوئی بندہ نہیں جواسے دیکھے،اٹارنی جنرل نے کہاکہ پاکستان ایساملک ہے جہاں رمضان میں قیمتیں بڑھ جاتی ہیں،دیگر ممالک میں رمضان کے دوران قیمتیں کم ہوجاتی ہیں۔

چیف جسٹس گلزاراحمد نے کہاکہ حکومت نے عوام کےساتھ اپنا معاہدہ توڑدیا،آئین کامعاہدہ ٹوٹے بڑاعرصہ ہوچکا،عدالت نے اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ حکومت سے ہدایات لے کربتائیں کیاکرناہے؟،چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ ہرشہری کوبنیادی سہولتیں ملنی چاہئیں،حکومت اپناپلان دے۔