سرکاری ملازم کو رجسٹرار سپریم کورٹ تقررکرنا آئین کی خلاف ورزی ہے۔فائل فوٹو
سرکاری ملازم کو رجسٹرار سپریم کورٹ تقررکرنا آئین کی خلاف ورزی ہے۔فائل فوٹو

جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کیس۔سپریم کورٹ بارنے نظرثانی درخواست دائرکردی

جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کیس میں سپریم کورٹ بار نے نظرثانی درخواست دائرکردی،عدالت سے معاملہ ایف بی آرکو بھیجنے کے حکم پر نظرثانی کی استدعاکی گئی ہے۔

نجی ٹی وی کے مطابق جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کیس میں سپریم کورٹ بارنے نظرثانی درخواست دائر کردی،اپیل وکیل حامد خان ایڈووکیٹ کے ذریعے سپریم کورٹ میں دائرکی گئی،درخواست میں صدر،وفاقی حکومت اور سپریم جوڈیشل کونسل فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں کہاگیاہے کہ جوڈیشل کونسل ججزکے اہلخانہ اوربچوں کی جائیدادوں کی انکوائری نہیں کر سکتا ،سپریم جوڈیشل کونسل کا دائرہ اختیار صرف ججزکی حد تک ہے سپریم جوڈیشل کونسل کو ایف بی آر سے رپورٹ مانگنے کی ہدایت نہیں دی جا سکتی،درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدلت اپنے مختصر حکم کے پیراگراف 3 سے 11 تک نظرثانی کرے۔