عمران خان کا سب سے بڑا جرم ملک کے نوجوانوں کی امیدوں کا قتل ہے۔فائل فوٹو
عمران خان کا سب سے بڑا جرم ملک کے نوجوانوں کی امیدوں کا قتل ہے۔فائل فوٹو

اسپیکرکے خلاف تحریک عدم اعتماد پربات کروں گا۔بلاول بھٹو

بلاول بھٹو نے کہا کہ اپوزیشن کی اے پی سی میں اسپیکرکے خلاف تحریک عدم اعتماد پربات کروں گا۔ آج اسپیکرکےکردارنےہمارےموقف کی تائیدکردی۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئےانہوں نے کہا کہ حکومت چاہتی تھی کہ اپوزیشن ان بلزپربات نہ کرے۔ ہم کوشش کریں گےاپوزیشن جماعتیں ایک پیج پرآجائیں۔ایک غیرمتنازع بل کوبھی متنازع بنادیاگیا۔ یہ لوگ ایف اےٹی ایف کواستعمال کرکےاپنےآپ کوآمرانہ طاقت دےرہےہیں۔

بلاول نے کہا کہ حکومتی انا اورآمرانہ سوچ کی وجہ سےمسائل جنم لےرہےہیں۔ حکومتی رویہ عوامی مسائل میں اضافہ کرےگا۔ ایف اےٹی ایف کے مطالبات پاکستان سے جڑے ہیں، وہ ہم پورےکریں گے۔

چیئرمین پیپلز بلاول بھٹو نے کہا کہ آپ لوگ میری اوراپوزیشن کی آوازبندنہیں کرسکتے۔ آصف زرداری نےشروع میں کہاتھاکہ نیب اورمعیشت ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے۔ ہم کسی این آراومیں دلچسپی نہیں رکھتے۔ حکومت چاہتی ہےاپوزیشن ایوان میں نہ بولے۔

انہوں نے کہا کہ واضح کرنا چاہتاہوں نیب آرڈیننس پی ٹی آئی لے کرآئی ہے۔ حکومت نےآج جوکیاوہ سمجھ سےبالاترہے۔ حکومتی دھمکیوں اورپروپیگنڈےسےاپنےحقوق سےدستبردارنہیں ہوں گے۔

بلاول نے کہا کہ حکومت نے بی آرٹی، مالم جبہ، چینی اورگندم اسکینڈل پراین آراودیا۔ شہزاداکبرنے 2 سال بعد اپنی جائیداد ظاہرکی۔ہم پرجوالزامات لگائےگئے ہم سامناکررہے ہیں لیکن آپ اسٹے آرڈرکے پیچھے چھپے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان اپنے مشیروں کی کرپشن کا تحفظ کررہےہیں۔عمران خان نےخودسب سےزیادہ ایمنسٹی لی ہے۔ این آراوکا شورمچاکراصل این آراوکوچھپایاجارہاہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ اسلام کے نام پرکسی کو پڑھنےسے کیسے روکا جاسکتاہے۔ کتابوں پرکیسے پابندی لگاسکتے ہیں۔ پنجاب اسمبلی نےجوقانون سازی کی اس پرنظرثانی کی ضرورت ہے۔ پب جی کوسنسرکرنےکی کوشش میں مصروف ہیں۔ سنسرشپ پاکستان کےمفادمیں نہیں۔

بلاول بھٹو نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ جس نے کشمیر کا سفیر بننا تھا ،وہ آج کلبھوشن کا وکیل ہے ،ہمیں کسی این آر او کی ضرورت نے ،سب سے زیاد ہ این آر او وزیر اعظم نے لیے ،مالم جبہ ،بی آر ٹی ،چینی اورآٹا چوری کرنے والوں کو این آر او دیا گیا ۔

انہوں نے کہا کہ قانون سازی پرسینیٹ اورقومی اسمبلی کواعتمادمیں نہیں لیاگیا، پاکستانیوں کے حقوق کیخلاف قانون سازی نہیں ہونے دیں گے، کسی کی دھمکیوں سے ڈرکراپنے حقوق سے دستبردارنہیں ہوں گے،فیٹفٹ اور نیب قوانین کو این آراو سے جوڑا جا رہا ہے ۔

ایک صحافی سے بلاول بھٹو نے سوال کیا کہ ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر مریم نواز خاموش کیوں ہیں ؟اس سوال پر جواب دیتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ یہ ن لیگ کی مرضی ہے کہ کس نمائندے سے بیان دلوائیں ،میں اپنی پارٹی کے چیئر مین کی حیثیت سے بیان دے رہا ہوں ،اس حوالے سے پراپیگنڈہ نہیں ہونا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ عمران خان اپنے مشیروں کی کرپشن کا تحفظ کرتے ہیں ۔