سائنسدانوں نے حال ہی میں چمگادڑوں اور پروانوں کے حوالے سے ایک تحقیق کی ہے۔فائل فوٹو
سائنسدانوں نے حال ہی میں چمگادڑوں اور پروانوں کے حوالے سے ایک تحقیق کی ہے۔فائل فوٹو

پروانے چمگادڑوں کو کیسے چکمہ دیتے ہں؟

چمگادڑیں اندھیرے میں آواز کی لہریں پیدا کرکے شکار ڈھونڈتی ہیں اور لہریں شکار سے ٹکرا کر جیسے ہی واپس آتی ہیں تو یہ اس پر جھپٹ پڑتی ہیں۔

لیکن پروانوں کی ایک قسم، یہ لہریں پروں میں جذب کرکے چمگادڑوں کو چکما دے جاتی ہے۔

انگلینڈ کی برسٹل یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے حال ہی میں چمگادڑوں اور پروانوں کے حوالے سے ایک تحقیق کی ہے۔

 تحقیق کے مطابق پروانوں کے پروں کے ساتھ قدرتی طور پر کچھ ایسی تہیں یا چھلکے موجود ہوتے ہیں جو شکاری جانوروں کی جانب سے بھیجی گئی آواز کی لہروں کو جذب کر لیتے ہیں اور بچی کچی لہریں چمگادڑ تک واپس پہنچنے سے پہلے ہی پروانے بچ نکلنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں۔

تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ پروانوں کے پروں پر موجود ان تہوں کا موازانہ اُن اسٹیلتھ طیاروں سے کیا جا سکتا ہے جو ریڈار سے بچ کر نکل جاتے ہیں۔