اجلاس میں اسمبلیوں سے استعفے کے متعلق معاملہ زیر غورآئے گا۔فائل فوٹو
اجلاس میں اسمبلیوں سے استعفے کے متعلق معاملہ زیر غورآئے گا۔فائل فوٹو

پیپلز پارٹی نے استعفے دینے کی مخالفت کردی

پاکستان پیپلز پارٹی نے استعفے دینے کی مخالفت کردی، ضمنی انتخابات اورسینیٹ الیکشن لڑنے کا اصولی فیصلہ کرلیا ۔

نجی ٹی وی کے مطابق پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس ہوا جس دوران استعفوں کے معاملے پرجلد بازی نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیاہے،استعفوں کے بعد ہمارے پاس بچتا ہی کیا ہے۔

پارٹی رہنماﺅں کا کہناتھا کہ پارلیمان چھوڑ دیں تو پھر ہمارے پاس کیا رہ جائے گا ۔پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں اراکین کا کہناتھا کہ نوازشریف واپس آ کرلانگ مارچ کا حصہ بنیں ،ان کی واپسی پر استعفوں کی بات ہو سکتی ہے ، پیپلز پارٹی مزاحمتی سیاست کیلیے تیار ہے ، پاکستان پیپلز پارٹی کسی کی ڈکٹیشن پر نہیں چل سکتی ۔

سی ای سی کے اجلاس میں قانونی ماہرین نے رائے دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے استعفے دینے سے بھی سینیٹ الیکشن نہیں رک سکتے ،اراکین نے رائت دیتے ہوئے کہا کہ تمام جماعتوں کو سینیٹ الیکشن لڑنے پرقائل کیا جائے گا ، ہم کسی کے کہنے پراسمبلیوں کا اسٹیک کیوں چھوڑیں ، سینیٹ الیکشن میں جانے کیلیے پی ڈی ایم کو راضی کیا جائے گا ۔

پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں اراکین نے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ مقامی سیاست کے پیچھے مولانا فضل الرحمن نے بینظیر کی برسی چھوڑ دی اور وہ چاہتے ہیں کہ ہم ان کے پیچھے اسمبلیاں چھوڑ دیں ۔

اراکین نے کہا کہ استعفے سینیٹ الیکشن کی راہ میں رکاوٹ نہیں بن سکتے ہمارے جتنے سینیٹرز ریٹائرڈ ہو رہے ہیں اتنے ہی نئے سینیٹرز آ جائیں گے،پارلیمنٹ کا فورم چھوڑنا صحیح اقدام نہیں،ہم لانگ مارچ کیلیے تیار ہیں۔