وہ دن دور نہیں جب غربت، بیروزگاری اور مہنگائی کے نتیجے میں عوامی غضب سیلیکٹرز اور سیلیکٹڈ کو اسی ووٹ کے ذریعے شکست دے گا، ٹویٹر پر پیغام
وہ دن دور نہیں جب غربت، بیروزگاری اور مہنگائی کے نتیجے میں عوامی غضب سیلیکٹرز اور سیلیکٹڈ کو اسی ووٹ کے ذریعے شکست دے گا، ٹویٹر پر پیغام

خواجہ آصف کی گرفتاری پر نوازشریف کا ردعمل سامنے آگیا

قومی احتساب بیورو ( نیب) نے مسلم لیگ نواز کے مرکزی رہنما خواجہ آصف کو اسلام آباد سے گرفتار کرلیا ہے اور الزام عائد کیا ہے کہ ان کے اثاثے آمدن سے زائد ہیں۔
مسلم لیگ ن نے اس گرفتاری کو ’اغوا‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس پر صرف بیان بازی نہیں ہوگی بلکہ سخت ردعمل آئے گا۔
لندن میں مقیم سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ خواجہ آصف کی گرفتاری سلیکٹرز اور سلیکٹڈ کے گٹھ جوڑ کا انتہائی قابل مذمت واقعہ ہے۔ ایسی بھونڈی حرکتوں سے حکومتی بوکھلاہٹ کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے لیکن ان حرکتوں سے یہ اپنے انجام کو مزید قریب لا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اندھے سیاسی انتقام کے دن گنے جا چکے ہیں۔
اس سے قبل مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے انکشاف کیا کہ خواجہ آصف کو ’کسی‘ نے بلاکر کہا تھا کہ نواز شریف کے بیانیہ سے اختلاف کریں ورنہ نتائج بھگتنے کیلئے تیار رہیں۔ انہوں نے انکار کیا تو آج انہیں اغوا کیا گیا۔
مریم نواز نے ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ خواجہ ان کے ساتھ اجلاس میں شریک تھے۔ وہ ٹاک شو میں جانے کیلئے اٹھے تو تاک میں بیٹھے لوگوں نے انہیں باہر سے ’اغوا‘ کرلیا۔
مریم نواز نے کہا کہ ’خواجہ آصف نے مجھے دو باتیں بتائیں۔ ان میں سے کسی نے خواجہ آصف کو اپنے پاس بلایا اور کہا کہ آپ نواز شریف کو چھوڑ دیں تو انہوں نے جواب دیا کہ نواز شریف کے ساتھ میرے بال سفید ہوگئے۔ ہمارا ایک عمر کا ساتھ ہے۔ میں نواز شریف اور ان کے بیانیہ کے ساتھ کھڑا ہوں اور آپ کو مجھے یہ بات کرنے سے پہلے 10 دفعہ سوچنا چاہیے۔ وفادار باپ کا بیٹا ہوں، نواز شریف کے ساتھ آخری وقت تک کھڑا رہوں گا۔‘
مریم نواز کے مطابق ’انہوں نے خواجہ آصف کو کہا کہ اگر آپ نواز شریف کو نہیں چھوڑیں گے تو پھر اس کے نتائج بھگتنے کیلئے تیار رہیں۔ انہوں نے جواب دیا کہ میں نہ صرف نتائج کیلئے تیار ہوں بلکہ آپ نے میرے خلاف جو کچھ کرنا ہے ، کریں، میں نواز شریف کو نہیں چھوڑوں گا۔‘
ن لیگ کی نائب صدر نے حلف اٹھاتے ہوئے کہا کہ اس کے بعد خواجہ آصف سے کہا گیا کہ آپ نواز شریف کے بیانیہ سے اختلاف کرلیں اور کہیں کہ مجھے نواز شریف کے بانیہ سے اختلاف ہے تو آس کے بعد آپ کے خلاف مقدمات پندرہ بیس دن کے اندر اندر ختم ہوجائیں گے۔ مگر خواجہ آصف نے جواب دیا کہ میرے خلاف کیسز چلانے ہیں تو چلائیں، آپ نے مجھے جو سزا دینی ہے دیں، مجھے گرفتار کرنا ہے کریں، لیکن میں نواز شریف کے بیانیہ سے پیچھے ہٹوں گا نہ نواز شریف کا ساتھ چھوڑوں گا۔
مریم نواز نے کہا کہ ’اور آپ نے دیکھ لیا، چند دنوں بعد ان کو یہاں سے آکر اغوا کرلیا گیا۔ یہ گرفتاری نہیں، یہ اغوا ہے اور طریقہ واردات وہ ہے جو یہ پہلے سے استعمال کرتے آئے ہیں۔ جو سپریم کورٹ بھی کہہ چکا ہے اور ہائیکورٹس بھی کہہ چکے ہیں کہ یہ نیب سیاسی انجنیئرنگ کا ادارہ ہے اور اس کو سیاسی جوڑ توڑ کیلئے اور اپنے مخالفین پر دباؤ ڈالنے کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔ وہی بات آج انہوں نے دوبارہ سچ ثابت کردی ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ میں آج پھر عدلیہ سے یہ ضرور کہوں گی کہ قوم آپ کے اوپر نظریں لگا کر بیٹھی ہوئی ہے کیوں کہ آپ انصاف کی کرسیوں پر بیٹھے ہیں اور آپ کی ذمہ داری ہے قوم کو انصاف دینا، اگر آپ یہ دیکھ رہے ہیں کہ سیاسی انجنیئرنگ کے خاطر نیب دہشت گردوں کی طرح لوگوں کے گھروں کے اوپر حملے کرتا ہے اور عمران خان کا آلہ کار بن کر بغیر کسی کیس کے لوگوں کو گھروں سے اٹھا لیتا ہے تو آپ کو چپ نہیں رہنا چاہیے۔ یہ آبزرویشن آپ خود دے چکے ہیں لیکن آپ کو صرف آبزرویشن کے حد تک نہیں رہنا چاہیے، آپ کو آگے بڑھ کر ظلم کو مٹانا چاہیے۔