سعودی عرب اور چین ہماری مدد نہ کرتے  تو بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا۔فائل فوٹو
سعودی عرب اور چین ہماری مدد نہ کرتے  تو بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا۔فائل فوٹو

2021 میں پاکستان میں کوئی بھوکا نہیں سوئے گا۔وزیراعظم

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سال نو کے دو اہداف مقررکرلیے ہیں جن میں صحت کی مفت سہولیات اور بھوک مٹاؤ پرگرام شامل ہے۔

پاکستان میں متعارف ہونے والی گاڑیوں کی اسلام آباد میں افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میرے سال نو 2021 کے دو اہداف ہیں جن میں ایک تو یونیورسل ہیلتھ کوریج ہے جو ہمارے صوبوں پنجاب، گلگت بلتستان اور خیبر پختون خوا میں ہوگی، ہر گھرانے کے پاس ہیلتھ انشورنس ہوگی، شہری کسی بھی اسپتال میں جاکر ہیلتھ کارڈ دکھاکر اپنا علاج کراسکیں گے، یہ بہت بڑا چینلج ہے جو امیر ممالک میں بھی نہیں ہوتا۔

عمران خان نے بتایا کہ دوسرا پروگرام ہے کہ کوئی پاکستان میں بھوکا نہ سوئے، اس میں پوری قوم اور سارا ملک شامل ہوگا، آئی ٹی کا استعمال کرکے ان علاقوں کی نشاندہی کریں گے جہاں بھوک زیادہ ہے، احساس پروگرام کے ذریعے نیا پروگرام لانچ کررہا ہوں، فلاحی اداروں کے ساتھ مل کر پروگرام متعارف کرائیں گے کہ سال کے آخر تک پاکستان وہ ملک بن جائے گا کوئی شہری بھوکا نہیں سوئے گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کا پہلا سال معیشت کی بحالی میں لگا،دوسرے سال بدقسمتی سے کورونا کا سامنا ہوگیا، کورونا میں حکومتی حکمت عملی کامیاب رہی، ہم نے لوگوں کو بھوک سے بچایا، پاکستان نے برصغیرمیں کووڈ میں سب سے زیادہ تیزی سے ریکورکیا، کووڈ کے دوران امریکا میں بھی کھانے کیلیے لائنیں لگی ہوئی ہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ 2021 ترقی کا سال ہے، پاکستان مثبت سمت میں جا رہا ہے، کاروبار دوست پالیسی بنا کر صنعتوں کو ترقی دیں گے، ہم ہر قسم کے چیلنجز کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہیں، احساس پروگرام کے تحت بھوکے افراد کیلئے ایسا پروگرام شروع کریں گے جس میں پوری قوم کو شامل کریں گے، پاکستان ایسا ملک بنے گا جہاں کوئی بھوکا نہیں سوئے گا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ سی پیک کے اگلے حصے میں زراعت بھی شامل ہے، برآمدات میں اضافے کیلئے چین کی مدد حاصل کریں گے، ملکی زرعی پیداوار میں اضافے کی کوشش کریں گے، ہماری کوشش ہے اکنامک زونز میں چینی سرمایہ کاری آئے، چین دنیا میں سب سے تیزی سے آگے بڑھنے والا ملک ہے، صنعتی طور پر مضبوط ہونے کیلیے چین سے شراکت داری ضروری ہے، ہماری کوشش ہے عوام کو غربت سے نکالیں۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ پاکستان نے انڈسٹریلائز ہونا اور ترقی کرنی ہے تو چین بہترین اتحادی ہے، چین نے کم مدت میں 70 کروڑ افراد کو غربت سے نکالا، چین سے ہم بہت کچھ سیکھ سکتے ہیں، چین کا ڈویلپمنٹ ماڈل ہمارے لیے سب سے زیادہ قابل عمل ہے، کیلیے بہترین اتحادی چین ہے۔

عمران خان کا کہناتھا کہ چین نے70کروڑ لوگوں کوغربت سے نکالا جو دنیا کیلیے مثال ہے،چین کی ترقی کا ماڈل پاکستان کیلیے بہت موزوں ہے،ہماری حکومت کی کوشش ہے کہ لوگوں کوغربت سے نکالیں،ایکسپورٹ میں ترقی کیلیے چین سے مدد لیں گے،صنعتی ترقی کیلیے چین سے شراکت داری ضروری ہے،بدقسمتی سے زراعت پرکسی نے توجہ نہیں دی۔