ماڈل ٹرائل کورٹ مجسٹریٹ ملیر نے جرم ثابت ہونے پر ملزم وقار کو ڈھائی سال قید اور 10 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی
ماڈل ٹرائل کورٹ مجسٹریٹ ملیر نے جرم ثابت ہونے پر ملزم وقار کو ڈھائی سال قید اور 10 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی

کم عمری کی شادی اور لڑکی کی عمر زیادہ دکھانے پر لڑکے کو سزا

کراچی: ماڈل ٹرائل کورٹ مجسٹریٹ ملیر نے کم عمری کی شادی اور لڑکی کی عمر زیادہ دکھانے کے خلاف کیس کا فیصلہ سنادیا۔
جرم ثابت ہونے پر ملزم وقار کو ڈھائی سال قید اور 10 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی۔
ماڈل ٹرائل کورٹ جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر الطاف حسین تنیو کی عدالت میں کیس کی سماعت ہوئی۔
مدعی مقدمہ فدا حسین کے مطابق ملزم وقار نے 17 جولائی 2019 کو اس کی 14 سالہ بیٹی ایمن کو گھر سے اغواء کیا، ملزم وقار نے ایمن کی عمر زیادہ دکھانے کے لیے جعلی دستاویزات بنوائے اور بیٹی کی عمر پانچ جون 1999 کرادی تھی۔
پولیس نے ملزم کے خلاف اغواء اور کم عمری کی شادی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔
عدالت نے ملزم کو کم عمری کی شادی سندھ چائلڈ میرج ایکٹ کی خلاف ورزی پر سزا سنائی ہے۔ عدالت نے دیگر دو ملزمان کو عدم شواہد کی بناء پر بری کرنے کا حکم دے دیا۔