اسامہ ستی اسلام آباد پولیس کے اہلکاروں کی فائرنگ سے جاں بحق ہوا تھا۔فائل فوٹو
اسامہ ستی اسلام آباد پولیس کے اہلکاروں کی فائرنگ سے جاں بحق ہوا تھا۔فائل فوٹو

وزیراعظم عمران خان کو آخرکارخیال آ ہی گیا

وزیراعظم عمران خان کو آخرکارنوجوان اسامہ ستی کی ہلاکت کے بعد اہل خانہ سے ملاقات کا خیال آ ہی گیا خود تواہل خانہ کے پاس  گئے نہیں،ان کو اپنے پاس بلا لیا۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے اسامہ ستی کے اہل خانہ سے ملاقات کے دوران فاتحہ خوانی کی ،عمران خان نے نوجوان کے والدین کو تحقیقات میں ممکمل تعاون کی یقین دہانی بھی کروائی ۔

وزیرداخلہ شیخ رشید نے بھی اسامہ ستی کے والد کو فون کیا اورکہا کہ اسامہ کے لواحقین جیسے چاہیں گے حکومت ویسے تحقیقات کروانے میں پوری مدد کرے گی۔

ہائیکورٹ کے جج کی نگرانی میں تحقیقات چاہتے ہیں تو وزارت قانون کو خط لکھوں گا۔ وزارت داخلہ کی طرف سے انکوائری کمیٹی کی تحقیقاتی رپورٹ کو دیکھ لیں۔

شیخ رشید نے کہا انکوائری رپورٹ سے مطمئن ہیں تواس کوآگے بجھوایا جائے گا۔ وزیراعظم کا فیصلہ ہے کہ والد جس طرح تحقیقات کروانا چاہیں حکومت پوری مدد کرے گی۔

انہوں نے کہا اگر ہائیکورٹ کے جج سے انکوائری کروانی ہے آپ کے جواب کا منتظر ہوں۔ اطلاع دیں تو وزارت داخلہ کی طرف سے وزارت قانون کو خط لکھوں گا۔

ان کا کہنا تھا کہ تحقیقات سے آپ کا مطمئن ہونا سب سے زیادہ ضروری ہے۔ آزادانہ اور مکمل تحقیقات کے ہمیشہ لیے تیار ہیں۔

دوسری جانب عدالت نے اسامہ ستی قتل کیس کے پانچوں ملزمان کا مزید پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ دے دیا ہے۔عدالت میں تفتیشی افسرنے کہا، ملزمان اعتراف کر رہے ہیں کہ ان کے ہاتھوں بے گناہ شہری کی جان گئی۔

یاد رہے کہ اسلام آباد میں اے ٹی سی اہلکاروں نے اسامہ ستی کو فائرنگ کرکے موت کے گھاٹ اتار دیا تھا اور موقف اختیا رکیا تھا کہ انہوں نے گاڑی کو روکنے کی کوشش کی لیکن نہ رکنے پرتعاقب کے دوران فائرنگ کی گئی۔