عدالت نے وزارت داخلہ سے میڈیکل کے طلباکے خلاف درج مقدمات کا ریکارڈ بھی طلب کرلیا۔فائل فوٹو
عدالت نے وزارت داخلہ سے میڈیکل کے طلباکے خلاف درج مقدمات کا ریکارڈ بھی طلب کرلیا۔فائل فوٹو

منتخب نمائندوں نے 70سال میں پارلیمنٹ کی عزت نہیں کی۔ جسٹس اطہر من اللہ

خواجہ آصف کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کی درخواست پر چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ منتخب نمائندوں نے 70سال میں پارلیمنٹ کی عزت نہیں کی ، منتخب نمائندے پارلیمنٹ کی عزت کرتے تو عوام کے مسائل حل ہوتے،سیاسی معاملات کیلیے عدالت غیرضروری طور پر استعمال نہیں کریں۔

اسلام آبادہائیکورٹ میں خواجہ آصف کے پروڈکشن آرڈرز جاری کیلیے دائر درخواست پر سماعت ہوئی،درخواست میں سیکریٹری قومی اسمبلی سمیت دیگرکو فریق بنایا گیاہے،چیف جسٹس اطہر من اللہ نے درخواست پر سماعت کی،وکیل بیرسٹر محسن شاہ نواز رانجھا عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔
بیرسٹر محسن شاہ نواز رانجھا نے کہاکہ خواجہ آصف کاپروڈکشن آرڈرز جاری کرنے کالکھا،ابھی تک جاری نہیں کیاگیا ۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہاکہ جمہوریت میں کہاں ہوتا ہے کہ سیاسی نوعیت کے معاملات عدالتوں میں آئیں ،وکیل درخواست گزارنے کہاکہ یہ سیاسی ایشو نہیں ،چیف جسٹس ہائیکورٹ نے کہاکہ اپنے فیصلوں میں لکھا ہے کہ عدالت ایسے سیاسی معاملات میں مداخلت نہیں کرتی ۔

چیف جسٹس نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ درخواست کو اسپیکرکے پاس پیش کردیں ،خواجہ آصف کے پروڈکشن آرڈر جاری ہوچکے ہیں ،اگرپروڈکشن آرڈر جاری ہو چکے ہیں تواسپیکرکے پاس جائیں ،وکیل درخواست گزارنے کہاکہ چاربار پروڈکشن آرڈر جاری کیے مگر سیکریٹری قومی اسمبلی عمل نہیں کررہے۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہاکہ پارلیمنٹ کی عزت کو ملحوظ خاطر رکھیں ،وکیل نے کہاکہ قومی اسمبلی قوانین کے تحت پروڈکشن جاری کرنا اسپیکر کااستحقاق ہے،وکیل درخواست گزارنے کہاکہ اسپیکر قومی اسمبلی قابل ضمانت جرم میں میں پروڈکشن آررڈجاری کرسکتا ہے،عدالت اسپیکرکو خواجہ آصف کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کاحکم دے ۔

چیف جسٹس ہائیکورٹ نے کہاکہ درخواست کوالتوامیں رکھ لیتے ہیں،درخواست گزارایک بار پھراسپیکر قومی اسمبلی کے پاس مدعا لے کر جائے، منتخب نمائندوں نے 70سال میں پارلیمنٹ کی عزت نہیں کی ،محسن شاہ نواز رانجھا نے کہاکہ ہم پارلیمنٹ کی عزت کرتے ہیں۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہاکہ منتخب نمائندے پارلیمنٹ کی عزت کرتے تو عوام کے مسائل حل ہوتے،سیاسی معاملات کیلئے عدالت غیرضروری طور پر استعمال نہیں کریں،عدالت نے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کی درخواست پر سماعت23 فروری تک ملتوی کردی۔