ضیاء چترالی:
عمار محمد سید اگرچہ بصارت سے محروم ہے، مگر دست ِ قدرت نے اسے وافر مقدار میں بصیرت سے نوازا ہے۔ مصر سے تعلق رکھنے والے اس 12 سالہ نابینا بچے نے قرآن کریم کو 10 مختلف قرأتوں میں حفظ کر کے ریکارڈ قائم کیا ہے۔ علاوہ ازیں قرآن کریم کو تمام شاذ قرأتوں میں بھی ازبر کیا ہے، جبکہ عربی متن کے ساتھ کلام الٰہی کا انگریزی اور فرانسیسی زبان میں ترجمہ بھی یاد کیا ہے۔ عمار اگرچہ بینائی سے محروم ہے، مگر اسے کلام پاک کی منازل، احزاب اور تمام سورتوں کے آیات نمبر اور صفحات بھی یاد ہیں۔ وہ مصر میں ہونے والے پچیسویں عالمی مقابلۂ حفظ قرآن میں پہلی پوزیشن حاصل کر چکا ہے۔
مصری وزیر اوقاف محمد مختار جمعہ نے عمار کو خصوصی ایوارڈ سے نوازا، جب کہ جامعہ ازہر کے شیخ احمد الطیب نے بھی جامعہ کی جانب سے عمار کو اعزازی سند عطا کی۔ مقابلے کے دوران اس بچے سے سورۃ الفاتحہ سے سورۃ الناس تک مختلف مقامات سے امتحان لیا گیا۔ اس دوران اس نے قرآن کریم کی تلاوت سنانے کے ساتھ آیات و صفحات کے نمبر بھی بتائے اور پھر انگریزی اور فرانسیسی ترجمہ بھی سنا کر ممتاز قراء اور جید شیوخ و علمائے کرام سمیت تمام حاضرین کو ورطۂ حیرت میں ڈال دیا۔
وزیر اوقاف ڈاکٹر جمعہ نے کہا کہ میں نے سنا تھا کہ ایک نابینا بچے نے قرآن کریم کو آیات و صفحات نمبر کے ساتھ یاد کیا ہے اور اسے دو زبانوں میں ترجمہ بھی ازبر ہے، مگر مجھے اس بات پر یقین نہیں آیا۔ پھر میں نے اس بچے کو اپنے آفس میں بلا کر خود اس کا تفصیلی امتحان لیا۔ درجنوں مقامات میں اس سے تلاوت کرائی اور ترجمہ سنا، مگر اس نے ایک بھی غلطی نہیں کی۔ ڈاکٹر جمعہ نے عمار کے والد کو خراج تحسین پیش کیا کہ اس نے اپنے بچے پر بھرپور محنت کی ہے۔
مصری جریدے صدی البلد کے مطابق عمار کے والد نے اسے پڑھانے کیلئے مختلف ماہر اساتذہ کی خدمات حاصل کیں۔ فرانسیسی اور انگریزی ترجمے کیلئے الگ الگ استاد رکھے۔ جبکہ مختلف قرأتوں کی تعلیم کیلئے بھی مختلف اساتذہ کی خدمات حاصل کیں۔ عمار محمد سید کا خاندان شمالی مصر کے پسماندہ اور صحرائی علاقے ’’عرب تل الجراد‘‘ میں رہائش پذیر ہے۔ اب شیخ الازہر ڈاکٹر احمد الطیب نے اسے جامعہ ازہر میں داخل کروایا ہے اور پی ایچ ڈی تک اس کے تمام تعلیمی اخراجات بھی برداشت کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ جبکہ عمار کو حفظ کرانے والے قاری کو بھی جامعہ ازہر نے اعزازی شیلڈ سے نوازا اور انہیں اپنے خرچے پر حج کیلئے بھیجنے کا اعلان کیا۔
العربیہ سے بات چیت کرتے ہوئے عمار کے والد کا کہنا تھا کہ میرے بچے نے صرف 3 ماہ میں پورا قرآن یاد کیا، اس وقت عمار کی عمر صرف 8 سال تھی۔ اس کے بعد اسے قرأت عشرہ کی تعلیم کیلئے ’’بلاشون‘‘ قصبے کے ایک بڑے شیخ کے پاس داخل کیا۔ قرأت عشرہ کو پکا کرنے کے بعد اسے انگریزی اور فرانسیسی ترجمہ یاد کرانے کیلئے مختلف اساتذہ کے پاس بھیجنا شروع کیا۔ حال ہی میں اس نے ان دونوں زبانوں کا ترجمہ مکمل یاد کیا ہے۔ اب وہ عربی صرف و نحو اور پورے قرآن کریم کی ترکیب (گرائمر کے لحاظ سے اجزائے کلام کی شناخت) بھی سیکھ چکا ہے۔
شیخ الازہر نے عمار سے کہا ہے کہ وہ عربی ادب اور شعر سمیت تمام فنون کی تعلیم حاصل کرے۔ اس کا حافظہ محیر العقول حد تک تیز ہے، اس لئے کسی بھی علم کا حصول اس کیلئے مشکل نہیں ہے۔ عمار کے والد نے مزید بتایا کہ یہ بچہ زمانہ جاہلیت، دور اموی اور بعد کے زمانے کے کئی عربی قصائد یاد کر چکا ہے۔ جبکہ سبعہ معلقات بھی اسے ازبر ہیں۔ (سبعہ معلقات: زمانہ جاہلیت کے وہ سات قصائد ہیں، جو عرصہ دراز تک کعبہ شریف کی دیوار پر لٹکے رہے تھے، عربی ادب میں انہیں اساسی حیثیت حاصل ہے) عمار صحاح ستہ (حدیث کی مشہور چھ کتب) بھی پڑھ چکا ہے۔ مصری ادیب طٰہٰ حسین، نجیب محفوظ، عقاد اور منفلوطی کی کتب بھی اس نے پڑھ ڈالی ہیں۔
علاوہ ازیں وہ انگریزی اور فرانسیسی ادب کی کتب بھی پڑھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمار کی علمی پیاس بجھانے کیلئے ایک پوری لائبریری چاہیے۔ عمار قرآن کریم کی مشہور دس قرأتوں کا علم حاصل کرنے کے بعد اب قرأت شاذہ کی تحصیل میں لگا ہوا ہے۔ نابینا بچے کے والد نے کہا کہ ہمیں توقع نہیں تھی کہ عمار پوری دنیا کے حفاظ کو شکست دیتے ہوئے پہلی پوزیشن حاصل کرے گا۔ اس عظیم اعزاز پر میں حق تعالیٰ کا شکر ادا کرتا ہوں۔واضح رہے کہ مصر میں ہونیوالے اس عالمی مقابلہ حفظ قرآن کے مندوبین اور منصفین نے عمار کو معجزہ قرار دیا تھا۔ عمار نے عرب ممالک کے حفاظ کے مابین ہونے والے مقابلے میں بھی پہلی پوزیشن حاصل کی تھی۔ یہ مقابلہ دبئی میں ہوا تھا۔
عمار کے استاد شیخ احمد سید عبد القادر یوسف کا کہنا تھا کہ اس بچے کا حافظہ حیرت انگیز ہے۔ یہ کسی بھی عبارت کو 2 سے 3 مرتبہ سننے کے بعد ازبر کر لیتا ہے۔ اگر صحیح خطوط پر اس کی تربیت کی جائے تو یہ عالم اسلام کا ممتاز محقق اور اسکالر بن سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بچے کو میرے پاس 2 ماہ ہو چکے ہیں۔ اس دوران اس نے سبعہ معلقات یاد کئے ہیں، جو کہ 850 اشعار پر مشتمل ہیں۔ اب یہ صحاح ستہ یاد کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے مختلف مشہور و متواتر قرأتوں میں قرآن کریم اس سے سنا ہے۔ مزید شاذ قرأت میں سننے کا سلسلہ ابھی جاری ہے۔