ضیاء چترالی:
حرمین شریفین کی انتظامیہ زائرین اور معتمرین کی خدمت میں پیش کرنے سے قبل زم زم کے مبارک پانی کو دیکھ بھال اور جراثیم سے پاک کرنے کے لیے کئی مراحل سے گزارتی ہے۔ زم زم کے پانی کو جراثیم سے پاک کرنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جاتا ہے۔ یہاں تک کہ زم زم کو جراثیم اور دیگر منفی اثرات سے پاک کرنے کے لیے ’’الٹرا وائلٹ شعاعوں‘‘ کا بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
حرمین شریفین جنرل پریذیڈنسی کی جانب سے زم زم کے پانی کو باقاعدگی کے ساتھ صفائی کے کئی مراحل سے گزارنے کا انتظام کرتی ہے۔ پانی کو جراثیم سے پاک کرنے کے لیے جدید آلات مختص ہیں۔ زم زم کے واٹر اسٹیشن میں چوبیس گھنٹے کی بنیاد پر پانی کی منتقلی جاری رہتی ہے۔
زم زم کو صاف کرنے کے لیے ماہر اور تجربہ کار انجینئرز کی ٹیم متعین ہے جو خدا کے مہمانوں کو زم زم کا مبارک پانی فراہم کرنے کے لیے ان کی خدمت میں سرگرم ہے۔ زم زم کو صحت کے تمام معیارات اور اصولوں کے مطابق تیار کرنے کے لیے یہ ماہرین چوبیس گھنٹے کام کرتے ہیں۔ اس حوالے سے تکنیکی ہدایات اور محکمہ صحت کی ہدایات پر عمل درآمد کیا جاتا ہے۔
حرمین شریفین کے خارجہ امور میں مینٹی نینس اینڈ آپریٹنگ کے ڈائریکٹر جنرل انجینئر مشعل المطرفی نے العربیہ ڈاٹ نیٹ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ زم زم کے پانی کو جراثیم سے پاک کرنے اور فلٹر کرنے کے مراحل سے گزارا جاتا ہے۔ اس مقصد کے لیے جدید ترین سائنسی طریقے بھی استعمال کیے جاتے ہیں۔ زم زم کو الٹرا وائلٹ شعاعوں کے یونٹوں سے گزرا جاتا ہے تاکہ پانی میں موجود مضر صحت بیکٹیریاز اور وائرسز کو تلف کیا جاسکے۔ ایک کلو واٹ بجلی سے 12 ہزار گیلن زم زم صاف کیا جاتا ہے۔ اس عمل کے دوران اس بات کو یقینی بنایا جاتا ہے کہ پانی کا ذائقہ، رنگ اور اس کی بو متاثر نہ ہو۔
بالا بنفشی شعاعوں کے طریقہ استعمال اور واٹر فلٹرنگ کے بارے میں بات کرتے ہوئے انجینئر المطرفی نے بتایا کہ الٹرا وائلٹ شعاعیں کم دباؤ والے پارری لیمپ سے تیار کی جانے والی ہلکی توانائی ہے، جو خاص قسم کے شیشے سے محفوظ ہوتی ہے۔ توانائی روشنی کو بیکٹیریا، وائرس اور دیگر خورد بینی ذرات میں داخل ہو کر اس کی بیرونی جھلی اور ان کے ڈی این اے کو تباہ کر دیتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پانی ایک سلنڈر ٹیوب میں داخل ہوتا ہے، جس کے اندر لیمپ ہوتے ہیں، جو الٹرا وائلٹ شعاعیں تیار کرتے ہیں اور سلنڈر کے اندر لیمپوں کی تعداد سلنڈر کی جسامت اور پانی کی مقدار کے مطابق ہوتی ہے۔ پانی میں داخل ہونے کی رفتار کو ایڈجسٹ کیا جاتا ہے تاکہ کسی بھی بیکٹیریا یا وائرس کو مارنے کے لیے رفتار مناسب ہو۔
درایں اثنا مکہ مکرمہ میں جنرل سیکورٹی کی انتظامیہ نے ’’اعتمرنا‘‘ ایپلی کیشن کے ذریعے عمرہ اور مسجد حرام میں نماز کی اجازت حاصل کرنے والے تمام شہریوں اور مقیمین پر زور دیا ہے کہ وہ متعین کردہ وقت تک محدود رہیں۔ اسی طرح احتیاطی اقدامات اور حفاظتی تدابیر کی پوری پاسداری کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا ہے۔
اس سے قبل سڑکوں کی سیکورٹی پر مامور خصوصی فورسز متنبہ کر چکی ہیں کہ عمرے کے مقصد سے آنے والے کسی بھی فرد کو اجازت نامے کے بغیر گزرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اجازت نامے اور اس کے حامل کی شناخت کی تصدیق اعتمرنا ایپلی کیشن کے ذریعے کی جائے گی۔ اسی طرح کسی بھی معتمر کو اس کے لیے متعین وقت کے علاوہ داخلے کی اجازت نہیں دی جائے گی، خواہ وہ اجازت نامہ بھی رکھتا ہو۔
مکہ مکرمہ میں کورونا ویکسین سینٹر کا افتتاح ہوگیا ہے، جہاں شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کو انجکشن لگانا شروع کر دیا گیا ہے۔ سبق ویب سائٹ کے مطابق مکہ مکرمہ محکمہ صحت کے سربراہ ڈاکٹر وائل مطیر نے کہا ہے کہ صحتی ایپ میں رجسٹرڈ شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کو ویکسین لگائی جارہی ہے۔
افتتاح کے بعد فوری طور پر ایک سو افراد کو ویکسین لگائی گئی، جبکہ آنے والے وقت میں مرکز اپنی پوری گنجائش سے کام کرنا شروع کردے گا۔ مرکز میں ایک دن میں دو ہزار افراد کو ویکسین دی جاسکتی ہے، اس وقت 62 کاؤنٹر کام کر رہے ہیں، جبکہ آئندہ دنوں میں ان کی تعداد 120 ہوجائے گی۔ انہوں نے کہا ہے کہ منصوبے کے مطابق مکہ مکرمہ شہر میں کورونا ویکسین 4 مراکز ہوں گے جن پر کام ہو رہا ہے۔ اس وقت میڈیکل سٹی میں دوسرا مرکز کھولا جا رہا ہے جس کا افتتاح آنے والے چند دنوں میں ہو جائے گا۔ انہوں نے شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کو ہدایت کی ہے کہ کورونا ویکسین لگوانے کے لیے ضروری ہے کہ صحتی ایپ میں رجسٹریشن کی جائے۔