’’نئے‘‘ طریقے کے تحت کسی جوڑے کو طلاق کی درخواست دائرکرنےکے بعد ایک ماہ ساتھ رہ کرفیصلے پرنظرثانی کا کہا جاتا ہے جو عین اسلامی تعلیمات کے مطابق ہے
’’نئے‘‘ طریقے کے تحت کسی جوڑے کو طلاق کی درخواست دائرکرنےکے بعد ایک ماہ ساتھ رہ کرفیصلے پرنظرثانی کا کہا جاتا ہے جو عین اسلامی تعلیمات کے مطابق ہے

چین کوطلاق کا بڑھتا رجحان کم کرنے کیلیے اسلامی طریقے پر عمل سے فائدہ

چین نے ملک میں طلاق کےبڑھتے ہوئے رجحان کوکم کرنے کے لیے ’’نئی حکمت عملی‘‘ وضع کی ہے۔
چین کی ملک میں طلاق کےبڑھتے ہوئے رجحان کوکم کرنے کے لیے وضع کی گئی ’’نئی حکمت عملی‘‘ طلاق کے لیے وضع کردہ اسلامی طریقہ کار کے مطابق ہے۔
رپورٹ کے مطابق کسی جوڑے کی جانب سے طلاق کی درخواست دائرکرنےکے بعد انہیں ایک ماہ ایک ساتھ رہ کرفیصلے پرنظرثانی کی ہدایت کی جاتی ہے جس کے حیرت انگیز نتائج سامنے آرہے ہیں۔
آج سے چودہ سو سال پہلے وضع کردہ اسلامی اصولوں کے تحت بھی ایک طلاق کے بعد میاں بیوی اور ایک ساتھ رہنے کا حکم ہے تاکہ اس دوران دوران دونوں میں تصفیہ کی کوئی راہ نکل سکے۔
اسی ’’نئی‘‘ حکمت عملی کے باعث چین میں طلاق کی شرح 72 فیصد تک کم ہوگئی ہے۔
چین میں حالیہ برسوں کے دوران طلاق کی شرح میں اضافہ ہوا تھا، صرف گذشتہ سال کی آخری سہ ماہی میں دس لاکھ 10 ہزار طلاقیں رجسٹرڈ ہوئیں تھیں۔