فلسطینی مزاحمت کاروں کے حملوں کا خوف، تل ابیب سے ہزاروں یہودی اجتماعی نقل مکانی کرکے پناہ گاہوں میں جابسے، کئی اپنی عبادت گاہوں میں جا کر بیٹھ گئے
فلسطینی مزاحمت کاروں کے حملوں کا خوف، تل ابیب سے ہزاروں یہودی اجتماعی نقل مکانی کرکے پناہ گاہوں میں جابسے، کئی اپنی عبادت گاہوں میں جا کر بیٹھ گئے

اسرائیلی یہودی خوف میں مبتلا، کئی آبادیاں ویران ہوگئیں

اسرائیل نے فلسطین پر گیارہ روزہ حملوں کے بعد جنگ بندی کر لی ہے تاہم حماس کی جانب سے اسرائیل پر حملوں کے بعد اسرائیلی یہودیوں پر خوف طاری ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق یہودیوں نے اپنے گھروں کو چھوڑ دیا ہے اور اپنی عبادت گاہوں میں جا کر بیٹھ گئے ہیں۔ کئی یہودیوں نے اسرائیل کو بھی وقتی طور پر چھوڑ دیا ہے۔
اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب میں خوف کے باعث خطرے کے سائرن جنگ بندی کے باوجود بجائے جا رہے ہیں جس کی وجہ سے یہودی خوف میں مبتلا ہیں۔
تل ابیب سے ہزاروں یہودی آباد کاروں نے اجتماعی نقل مکانی کرتے ہوئے پناہ گاہوں میں پناہ لے لی ہے جبکہ یہودی آباد کاروں کو فلسطینی مزاحمت کاروں کے حملوں کا خوف ہے اور وہ گھروں سے باہر نہیں نکلتے۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ بیت حورون یہودی کالونی اور دوسری کالونیوں میں آباد کاروں نے مکانات کرائے پر لینا شروع کیے ہیں اور کئی یہودیوں کے عبادت گاہوں میں چھپنے اور کئی کے اسرائیل چھوڑ کر چلے جانے کی وجہ سے یہودی محلے اور علاقے ویران ہو گئے ہیں۔