عداوت اور نفرت کو ختم کرنا چاہیے۔فائل فوٹو
عداوت اور نفرت کو ختم کرنا چاہیے۔فائل فوٹو

اللہ زمین پر فساد پھیلانے والوں کو پسند نہیں کرتا۔خطبہ حج

مکہ مکرمہ: مسجد نمرہ میں خطبہ حج میں خطیب بندر بن عبدالعزیز نے کہا کہ اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراؤ ، اللہ سے ڈرو ، اللہ نے فرمایا کہ اپنے رب کی عبادت ایسے کرو جیسے اللہ تمہیں دیکھ رہا ہے ۔

خطیب بندر بن عبدالعزیز نے خطبہ حج میں کہا کہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں میں نے انسان کو بہترین انداز میں پیدا کیا ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ تم زمین والوں پر رحم کرو ، اللہ تم پر رحم کرے گا،اللہ احسان کرنے والوں کے قریب ہے ،جب انسان احسان کرتا ہے تو اللہ اسے مصائب سے محفوظ فرماتا ہے ۔ عداوت اور نفرت کو ختم کرنا چاہیے ۔

خطبہ حج میں کہا گیا کہ اللہ سے ڈرتے رہو اور اپنی نمازوں کی حفاظت کرو، اللہ کی رضا کیلیے قرض حسنہ دینے والوں کو اللہ اخرت میں دوگنا اجر دے گا،حدیث نبوی ہے کہ ہر نیکی کا اجر ہے ،اپنے وعدوں کو اللہ کی رضا کیلئے پورا کرو،اللہ فرماتا ہے کہ یتیم کے مال میں خیانت نہ کرنا،دنیا میں جو احسان کرے گا آخرت میں اس کا بھلا ہوگا، اللہ تعالیٰ احسان کرنے والوں کو پسند کرتا ہے ،اللہ کی رحمت بہت قریب ہے ، لوگوں کی طرف سے آنے والی تکالیف پر صبر کرو۔

خطبہ حج میں خطیب بندر بن عبدالعزیز نے کہا کہ اللہ نے فرمایا اس نے زمین اورآسمان کو چھ روز میں تخلیق کیا، زمین کو تمہارے لیے مسخرکر دیا گیا ہے تاکہ تم شکر گزار بنو،متقی اور پرہیز گاروں کیلیے جنت کی خوشخبری ہے ، مرد اور عورت جو بھی بھلائی کا کام کرے اس کو اجر دیا جائے گا، جب کسی کو ہدیہ دو تو اچھا دو ،اللہ ہی پاک رب ہے ، اترانے اور تکبر کرنے والوں کو اللہ پسند نہیں کرتا ، اللہ نے فرمایا کہ شیطان تمہیں گمراہ کرنے کی کوشش کرے گا، جب آپ دعا کرتے ہیں تو فرشتے فخرکرتے ہیں ۔

خطبے میں کہا گیا، بے شک اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے، اللہ نے انسانوں کی اعلیٰ معیارکی تخلیق کی اور دنیا میں بھیجا۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا زمین پر فساد نہ پھیلاؤ، بے شک اللہ فساد پھیلانے والوں کو پسند نہیں کرتا، اللہ تعالیٰ نے فرمایا والدین کے ساتھ احسان کا معاملہ کرو، بے شک اللہ تکبرکرنے والوں کو پسند نہیں کرتا۔

خطبے میں کہا گیا کہ اللہ ہمیشہ اچھائی کا درس دیتا ہے، گواہی دیتے ہیں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، اللہ نے فرمایا میری رحمت سب کے لیے وسیع ہے۔ رمضان المبارک کے روزے مسلمانوں پر فرض کیے گئے ہیں، اللہ نے فرمایا، اے ایمان والو، اپنے وعدوں اور حقوق کو پورا کرو۔ رشتے داروں اور پڑوسیوں کے ساتھ احسان کرو، آپس میں مساوات اور اخوت سے رہیں۔

خطبے میں کہا گیا، اللہ نے فرمایا یتیموں اور مسکینوں کے ساتھ احسان کرو، اللہ نے فرمایا تمام مخلوقات کے ساتھ احسان کا معاملہ کرو۔ اللہ کی اطاعت کرو اور اسی سے ہی مدد مانگو، اللہ تعالیٰ ہمارے ہرعمل کے مطابق حساب لے گا، عداوت اور نفرت کو ختم کرنا چاہیے، حج اسلام کا پانچواں رکن ہے جو استطاعت رکھتا ہے وہ حج کرے۔

خطبے میں کہا گیا کہ جب جانور کو ذبح کرو تو اچھے سے کرو تاکہ اسے تکلیف نہ ہو، معاشرے اور معاشرتی معاملات میں احسان قائم کرو، اللہ تعالیٰ نے فرمایا، تقویٰ اختیار کرنے والے ہمیشہ جنت میں رہیں گے۔ قرآن میں حکم ہے اپنی بیویوں کے ساتھ اچھا رویہ رکھو، دنیا میں جو احسان کرے گا تو آخرت میں اس کا بھلا ہوگا، اللہ نے توبہ کا دروازہ بندوں کے لیے ہمیشہ کھول رکھا ہے۔

خطبے میں کہا گیا، لوگوں کی طرف سے آنے والی تکالیف اور مسائل پر صبر کرو، تم احسان کرو اللہ احسان کرنے والوں کو پسند کرتا ہے، اللہ کی رحمت بہت قریب ہے۔ موت اور زندگی کو اس لیے پیدا کیا گیا تاکہ آزمایا جا سکے کون اچھے عمل کرتا ہے۔

خطبہ حج میں مزید کہا گیا کہ جب آپ دعا کرتے ہیں تو فرشتے فخر کرتے ہیں، اللّٰہ نے انسان کی اعلیٰ معیار کی تخلیق کی اور اسے دنیا میں بھیجا، اللّٰہ نے فرمایا اے ایمان والوں! اپنے وعدوں اور حقوق کو پورا کرو،آپس میں مساوات اور اخوت کے ساتھ رہیں، یتیموں،مسکینوں اور کمزوروں کے ساتھ احسان کرو،اللّٰہ کے حکم کے مطابق ہمیں درگزر کا معاملہ کرنا چاہیے۔

شیخ بندر بن عبد العزیز نے کہا کہ اپنے لیے، اپنے ممالک اور شہروں کے لیے دعا کریں،جب آپ دعا کرتے ہیں تو فرشتے فخر کرتے ہیں،اللّٰہ تعالی ہمارے ہرعمل کے مطابق حساب لے گا۔ایک مسلمان کو حسن اخلاق اور اچھائی میں اپنے مسلمان بھائیوں کیساتھ مقابلہ کرنا چاہیے،اچھائی کا معاملہ کرنے والوں کو اللّٰہ تعالیٰ پسند کرتا ہے۔

شیخ بندر بن عبد العزیز نے کہا کہ حجاج کرام اپنے مناسک حج اللّٰہ کے حکم کے مطابق بہترین طریقے سے ادا کریں، حجاج کرام اپنے لیے ، اپنے گھر والوں کے لیے دعا کریں۔

خطبہ حج کے بعد ظہر اور عصر کی نمازیں ایک وقت میں قصر کرکے پڑھی جائیں گی اور پھر غروب آفتاب کے بعد حجاج کرام مزدلفہ روانہ ہو جائیں گے۔

یاد رہے کہ رواں برس کرونا وائرس کی وجہ سے صرف سعودی عرب میں مقیم 60 ہزار ملکی اور غیر ملکی افراد ہی حج کی سعادت حاصل کر رہے ہیں۔