پاکستانی سفارتکار کی بیٹی نور مقدم کے قتل کیس کے ملزم ظاہر جعفرکے والدین کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے۔
ترجمان اسلام آباد پولیس کا کہنا تھا کہ ملزم کے والد ذاکر جعفر، والدہ عصمت آدم جی، ملازمین افتخاراور جمیل سمیت متعدد افراد کو شواہد چھپانے اور جرم میں اعانت کے الزامات میں گرفتار کیا گیا ہے۔
دوسری جانب ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات نے اپنے ایک پیغام میں بتایا کہ تھراپی ورکس نامی ادارے جس سے ملزم وابستہ رہے اسے سیل کرنے کے آرڈرز جاری کردیے گئے ہیں جبکہ ملزم ظاہر جعفر کے والدین کو بھی گرفتا رکرلیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق ملزم بحالی مرکز میں کلاسیں لے رہا تھا، ملزم کی والدہ نے بحالی مرکز کی ٹیم کو فون کرکے بلایا تھا۔
Sealing orders of Therapyworks issued. Parents of Murderer Zahir Jaffar also arrested
— Muhammed Hamza Shafqaat (@hamzashafqaat) July 24, 2021
قبل ازیں کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو تین روز کے بعد ہفتے کے روز اسلام آباد کی مقامی عدالت میں پیش کیا گیا تھاجہاں ڈیوٹی مجسٹریٹ صہیب بلال رانجھا نے ملزم کومزید دو دن کے لیے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیاتھا۔
نور مقدم کے قتل کامقدمہ والد کی مدعیت میں تھانہ کوہسار میں درج ہے، مقتولہ کی ابتدائی موصولہ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 26سالہ نورمقدم کی موت دماغ کو آکسیجن نہ ملنے سے ہوئی جس کے بعد سر کو سفاکانہ طریقےسےدھڑ سے تیز دھارآلہ سےکاٹاگیا،جسم پر تشدد کے نشانات موجود تھے۔
مقدمہ میں سابق پاکستانی سفیر شوکت علی نے بتایا کہ ان کی بیٹی نور مقدم جس کی عمر26سال ہے اس کو ملزم ظاہرنے تیز دھار آلہ سے قتل کیا،پولیس کے مطابق مقتولہ کے جسم پر تشددکے نشانات پائے گئے جب کہ سر دھڑ سے الگ تھا۔