فائل فوٹو
فائل فوٹو

ہرات-ہلمند پر امریکی و افغان فضائیہ کی بمباری-30شہری شہید

کابل۔افغانستان کے صوبوں ہلمند اور ہرات پر طالبان کو کنٹرول سے روکنے کیلئے امریکی اور افغان فضائیہ نے شدید بمباری شروع کردی۔ پیر کے روز ہلمند کے دارالحکومت لشکرگاہ پر3بار بمباری کی گئی جس کے نتیجے میں8بچوں سمیت30سے زائد افراد شہید ہوگئے۔ دوسری جانب دارالحکومت کابل اور صوبہ تخار میں طالبان نے حملے کرکے کمانڈرسمیت32 اہلکاروں کو موت کے گھاٹ اتاردیا۔
نمائندہ امت کے مطابق ہلمند اور ہرات پر طالبان کو کنٹرول سے روکنے کیلئے امریکی اورافغان فضائیہ نے بمباری تیز کردی ہے۔ لشکرگاہ پر پیر کو3بار بمباری کی گئی جس کے نتیجے میں8بچوں سمیت30شہری شہید ہوگئے۔ہرات میں طالبان کیخلاف حکومتی فورسز کے اتحادی کے طور پر لڑنے والی اسماعیل خان ملیشیا کی مدد کیلئے300 کمانڈوز بھجوائے گئے ہیں۔
طالبان ذرائع نے امت کو بتایا کہ ہلمند میں گورنر ہائوس کے قریب جھڑپیں شروع ہوگئی ہیں جبکہ لڑائی میں شدت آچکی ہے۔ لشکرگاہ پر کنٹرول کیلئے مزید400 طالبان مجاہدین پہنچ چکے ہیں اور وہ کسی بھی وقت صوبے کا کنٹرول حاصل کرسکتے ہیں تاہم عام شہریوں کے جانی نقصان کے خدشات کے پیش نظر طالبان مجاہدین فوجی اہلکاروں کو ہتھیار ڈالنے پر راضی کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ہلمند شاہراہِ نمبر ایک پر فورسز کی قیادت کرنے والے کمانڈر نے طالبان مجاہدین کے سامنے ہتھیار ڈال دیے جس کے بعد مرکزی شاہراہ پر طالبان کا کنٹرول قائم ہوگیا ہے۔
طالبان نے اپنے زیرِ کنٹرول علاقوں میں پانچویں جماعت تک لڑکیوں اور لڑکوں کو ایک ہی سکول میں تعلیم حاصل کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ دوسری جانب مرکزی دارالحکومت کابل اور صوبہ تخار میں طالبان مجاہدین نے حملے کرکے کمانڈروں سمیت32افغان اہلکاروں کو ہلاک جب کہ متعدد زخمی کردیے۔غیرملکی میڈیا کے مطابق کابل کے علاقے ترہ خیل میں ورسک کے مقام پر طالبان مجاہدین نے ایئرپورٹ کی دفاعی چوکی پر حملے میں4اہلکاروں کو ہلاک جب کہ ایک کو زخمی کردیا۔کمپنی کے علاقے خواجہ جم کے مقام پرطالبان مجاہدین کے حملے میں پولیس کمانڈر زمرئے2 محافظوں سمیت ماراگیا۔
جلال آباد ، کابل ہائی وے پر طالبان کی جنگی کارروائی میں فوجی گاڑی تباہ ہوگئی اور 4اہلکار ہلاک ہوئے۔اسی طرح صوبہ تخار کے صدر مقام طالقان کے علاقے کوہ بند میں طالبان مجاہدین نے مختلف حملوں میں12فوجیوں کو موت کے گھاٹ اتاردیا۔ حملوں میں7اہلکار زخمی بھی ہوئے۔ اتوار کو گنجلی بیگ کے مقام پر طالبان مجاہدین سے جھڑپوں میں9اہلکار مارے گئے جب کہ4زخمی ہوئے۔ علاوہ ازیں طالبان مجاہدین کے عہدیداروں کی دعوت کے سلسلے میں پکتیا کے ضلع پٹھان میں3جب کہ جوزجان کے ضلع قرقین میں10 افغان اہلکاروں نے ہتھیار ڈال دیے۔