چاروں لڑکیوں کو پاکپتن میں علاقہ مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔فائل فوٹو
چاروں لڑکیوں کو پاکپتن میں علاقہ مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔فائل فوٹو

پاکپتن سے لاپتہ ہونے والی چاروں بہیںں لاہور سے مل گئیں

پاکپتن کے علاقے چک ملک بہاول سے لاپتا ہونے والی 4 بہنیں لاہور کے ایک بس ٹرمینل سے مل گئیں۔

ایس پی نے  بتایا کہ بچیاں لاہور میں ایک خاتون کو ملیں جس نے تین روز ان کو اپنے گھر رکھا، چوکی کیولری پولیس نے چاروں بچیوں کو پارک میں لاوارث پایا، پوچھ گچھ پر لڑکیوں نے بتایا کہ وہ عارف والا پاکپتن سے آئی ہیں۔

انعم نامی لڑکی نے بتایا کہ میں اور میری بہنیں پڑھنا چاہتی ہیں، جب کہ میرے والد نے پڑھانے سے انکار کیا اور میرا رشتہ طے کرنے کا ارادہ کر لیا، میں پری میڈیکل کی اسٹوڈنٹ ہوں اور آگے پڑھنا چاہتی ہوں، میری میٹرک میں فرسٹ ڈویژن اور 954 نمبر آئے، میں اور میری بہنیں وزیر اعلیٰ پنجاب سے اپیل کرتی ہیں کہ ہماری تعلیم میں حکومت ہماری مدد کرے، میرے والد کے پاس نا نوکری ہے نا ہماری تعلیم کے پیسے ہیں۔

ترجمان پولیس کے مطابق لاہورکے لاری اڈے سے ملنے والی چاروں لڑکیوں کو پاکپتن میں علاقہ مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔لاپتا ہونے والی لڑکیوں میں سے بڑی بہن 20 سالہ انعم کا کہنا ہے کہ اس نے ایف ایس سی کیا ہوا ہے اور مزید تعلیم حاصل کرنا چاہتی ہوں لیکن والد غربت کے باعث مزید تعلیم دلوانے سے قاصر تھے۔

پولیس کے مطابق انعم چھوٹی بہنوں کو تعلیم دلانے اور زندگی بدلنے کے لیے ساتھ لے کر نکلی تھی جب کہ لڑکیاں شناختی کارڈ، ب فارم اور تعلیمی اسناد لے کر نکلیں اوربس پرسوار ہوکر لاہور پہنچی تھیں۔پولیس کا بتانا ہے کہ چاروں بیٹیوں کی گمشدگی کا مقدمہ والد کی جانب سے تھانہ صدر پاکپتن میں درج کرایا گیا تھا جب کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے واقعے کا نوٹس لیا تھا۔