مودی سرکارکے تمام تر ہتھکنڈوں کے باوجود کشمیری نوجوان سڑکوں پر نکل آئے۔فائل فوٹو
مودی سرکارکے تمام تر ہتھکنڈوں کے باوجود کشمیری نوجوان سڑکوں پر نکل آئے۔فائل فوٹو

مقبوضہ کشمیرپرغاصبانہ قبضے کو2 سال مکمل۔ وادی میں‌ مکمل ہڑتال

بھارت کے مقبوضہ کشمیرپرغاصبانہ قبضے کو2 سال مکمل ہوگئے اس موقع پر حریت رہنماؤں نے وادی میں ہڑتال اور احتجاج کی کال دے رکھی ہے،مودی نواز انتظامیہ نے کشمیر میں ہڑتال اور کشمیریوں کی آواز دبانے کی کوشش کرتے ہوئے مقبوضہ وادی میں سیکیورٹی سخت کردی۔ وادی میں بھارتی فوج نے جگہ جگہ ناکے لگا لیے ہیں جبکہ سڑکوں پر فوجی گاڑیاں گشت کررہی ہیں۔

۔تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیرکی ریاستی حیثیت پر بھارت کے قبضے کو 2 سال مکمل ہوگئے، آج ہی کے دن دوسال قبل مودی حکومت نے مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کرتے ہوئے ریاست کا درجہ چھین لیا تھا۔

اس موقع پرمودی سرکارنے متنازع اقدام کیخلاف مزاحمت روکنے کیلیے ریاستی طاقت کا غیر انسانی استعمال کیا۔ مقبوضہ وادی میں مظاہرے روکنے کیلیے ہزاروں اضافی فوجی اہلکاروادی میں پہنچائے گئے۔ وادی کے داخلی اور خارجی راستے سیل کر دیے گئے۔

غیرآئینی اقدام کے دوسال مکمل ہونے پر وادی میں مکمل ہڑتال ہے اور جگہ جگہ احتجاج کیا جا رہا ہے، حریت پسند کشمیریوں نے مقبوضہ وادی میں جگہ جگہ بھارت مخالف پوسٹرز آویزاں بھی کردیے۔

بھارتی حکومت کے غیر آئینی اقدام کے خلاف مقبوضہ وادی سمیت دنیا بھر میں آج یوم استحصال کشمیر منایا جا رہا ہے،مودی سرکارکے تمام تر ہتھکنڈوں کے باوجود کشمیری نوجوان سڑکوں پر نکل آئے۔ بھارت مخالف تحریک میں نئی جان پڑگئی۔

قابض فوج نے چند ہی روز میں ہزاروں کشمیریوں کوگرفتار کرکے بھارت کی دور دراز جیلوں میں منتقل کر دیا۔ وادی میں بھارتی فوج کے مظالم دنیا سے چھپانے کیلئے انٹرنیٹ سروس منقطع کر دی گئی جب کہ مقامی اخبارات کی اشاعت روک دی گئی۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق لال چوک سری نگر میں پولیس اہلکار زبردستی دکانداروں سے دکانیں کھلواتے رہے اور بات ماننے سے انکار کرنیوالوں کو تشدد کا نشانہ بنایاگیا۔ مہاراج بازار اور گونی خان میں بھی مارکیٹوں کو زبردستی کھلوایا گیا۔

سری نگر میں احتجاج کے خطرے کے پیش نظر پولیس ، فوج اور نیم فوجی دستے رات بھر گھروں پر چھاپے مارتے رہے ، ذرائع کے مطابق متعدد کشمیری نوجوانوں کو گھروں سے اٹھا لیا گیا۔