پاکستان میں قانون سے بھاگ کر برطانیہ میں پناہ لینے کے الزامات بے بنیاد ہیں۔ فائل فوٹو
پاکستان میں قانون سے بھاگ کر برطانیہ میں پناہ لینے کے الزامات بے بنیاد ہیں۔ فائل فوٹو

نوازشریف لمبا عرصہ تک برطانیہ میں قیام کر سکتے ہیں۔ناصر بٹ

لندن۔ برطانوی حکومت کی جانب سے سابق وزیراعظم نوازشریف کے ویزے میں توسیع کی درخواست کو مسترد کیے جانے کے بعد جج ارشد ملک ویڈیو اسکینڈل میں شہرت پانے والے ن لیگ کے رہنما ناصر بٹ نے ویڈیو پیغام جاری کردیا۔

ناصر بٹ نے ٹویٹر پر جاری ویڈیو پیغام میں کہا کہ نوازشریف لمبا عرصہ تک برطانیہ میں قیام کر سکتے ہیں وہ  جب سے لندن آئے ہیں ،ان کا علاج ڈاکٹروں کا یک پینل کر رہاہے ،کورونا کی وجہ سے ڈیڑھ سال کسی کو ہسپتال جانے کی اجازت نہیں تھی جس کی وجہ سے ان کا علاج نہیں ہو سکا اوراب ان کا علاج شروع ہواہے ، ڈاکٹروں نے توسیع کیلیے درخواست بھیجی تو اس مرتبہ منسوخ کر دی گئی ، ویزا کی درخواست کینسل ہونا نارمل بات ہے ، وہ درخواست ہوم آفس کو اپیل میں چلی گئی ہے ، اپیل میں جانے کے بعد اس کی ٹائمنگ ایک سے ڈیڑھ سال تک ہو سکتی ہے ، جب اپیل نکلے گی تو فیصلہ ہو گا ، اگر ڈیڑھ سال بعد درخواست نکلتی ہے اور فیصلہ نہیں ہوتا تو پھر نوازشریف کے پاس عدالت جانے کا بھی آپشن موجود ہے ۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کے وزیر صبح شام ایک ہی کام پر لگے رہتے ہیں ، وہ رات کو سوتے ہیں تو انہیں نوازشریف یاد آتا ہے اور جب صبح اٹھتے ہیں تو انہیں نوازشریف یاد رہتا ہے ، نوازشریف ایک حقیقت ہے اور پاکستان کی سیاست میں وہ قائم و دائم ہے ، اس کا بیانیہ آپ کو آج کل سونے نہیں دے رہاہے ، اللہ کے حکم سے نوازشریف صحت یاب ہوں گے تو ڈاکٹروں کی اجازت سے پاکستان آئیں گے ، انشاءاللہ، پارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ جب تک وہ مکمل صحت یاب نہیں ہوتے نہیں جانے نہیں دینا ۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کیخلاف جھوٹی افواہیں پھیلانے اور سازشیں کرنے والے پہلے بھی ذلیل وخوار ہوئے تھے اوراب بھی ہوں گے۔

یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ ناصر بٹ کا نام اس وقت خبروں میں آیاجب جج ارشد ملک کے متعلق ویڈیو لیک کی گئی ۔ ن لیگ کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے کہا تھا کہ جج صاحب نے ناصر بٹ کو فون کرکے گھر پر بلایا جن سے ان کی پرانی جان پہچان تھی۔