ذوالفقار مرزا اور ان کے ساتھیوں کے خلاف بدین میں 2015 میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔فائل فوٹو
ذوالفقار مرزا اور ان کے ساتھیوں کے خلاف بدین میں 2015 میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔فائل فوٹو

عدالت نے ڈاکٹر ذوالفقار مرزا سمیت 28 ملزمان کو بری کردیا

کراچی۔عدالت نے ذوالفقار مرزا کے خلاف پولیس اسٹیشن پر حملے اور ہنگامہ آرائی کیس کا فیصلہ سنا دیا۔

انسداد دہشت گردی عدالت نے ذوالفقار مرزا کے خلاف بدین میں پولیس اسٹیشن پر حملے اور ہنگامہ آرائی کیس کا 6 سال بعد فیصلہ سنا دیا، عدالت نے ڈاکٹر ذوالفقار مرزا سمیت 28 ملزموں کو بری کردیا۔

ڈاکٹر ذوالفقار مرزا اور ان کے ساتھیوں کے خلاف بدین میں 2015 میں مقدمہ درج کیا گیا تھا، جس میں پولیس نے بیان دیا تھا کہ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا ساتھیوں کے ہمراہ تھانے میں سابق صدر آصف علی زرداری اور فریال تالپور سمیت دیگر کے خلاف شکایت درج کروانے کے لیے گئے تھے، ذوالفقار مرزا نے پولیس اہلکاروں کو دھمکیاں دیں اور ایس ایچ او کا موبائل توڑا۔

دوسری جانب ذوالفقار مرزا کا کہنا تھا کہ یہ مقدمہ اس وقت کی سندھ حکومت نے سیاسی انتقام لینے کے لئے بنایا تھا۔ عدالت نے ذوالفقار مرزا سمیت دیگر کے بیانات قلمبند کرنے کے بعد مقدمہ کا فیصلہ سناتے ہوئے ذوالفقار مرزا سمیت 28 ملزموں کو بری کردیا۔