حکومت اپوزیشن کو نشانہ بنانے کا عمل جاری رکھنا چاہتی ہے۔فائل فوٹو
حکومت اپوزیشن کو نشانہ بنانے کا عمل جاری رکھنا چاہتی ہے۔فائل فوٹو

حکومت جانے والی ہے،عام انتخابات کسی بھی وقت ہو سکتے ہیں۔ بلاول بھٹو

کراچی۔چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ حکومت غیر مستحکم ہے، کسی وقت بھی عام انتخابات ہو سکتے ہیں ہم اپنی تیاری کر رہے ہیں۔ وفاقی حکومت کراچی کے لیے کچھ کرنے کو تیار نہیں ۔

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت اس صوبے کے ساتھ ناانصافی کر رہی ہے اور وفاقی حکومت کراچی کے لیے کچھ کرنے کو تیار نہیں۔

انہوں نے کہا کہ حزب اختلاف کو ذاتی مفادات کے بجائے اصولوں کی سیاست کرنی ہو گی۔ جب تک پی ڈی ایم ہماری پالیسی اپنا رہی تھی حزب اختلاف مسلسل جیت رہی تھی۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت آئینی نہیں، یہ غیرمستحکم ہے، عام انتخابات کسی بھی وقت ہوسکتے ہیں، ہماری پوری تیاری ہے، تبدیلی کا اصل چہرہ غربت، مہنگائی اور بے روزگاری ہے، عوام نے تبدیلی کو پہچان لیا ہے، کراچی سے کشمیر عوام پیپلز پارٹی کی طرف دیکھ رہے ہیں، وہ اپنے مسائل کا حل پیپلزپارٹی میں سمجھتے ہیں، پیپلز پارٹی میں نچلی سطح سے لے کر اوپر تک شمولیت کا سلسلہ جاری ہے۔ کراچی میں بلدیاتی انتخابات میں ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی کو شکست دیں گے۔ کچھ عرصے کے بعد واشنگٹن کا دورہ کروں گا پھران کی چیخیں دیکھیں گے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ وفاقی حکومت نے پچھلے مون سون میں کہا تھا کہ گیارہ سو ارب روپے دیں گے لیکن ایک سال گزر گیا ایک قطرہ پانی، ایک میگا واٹ بجلی نہیں دی۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن کی عزت کرتے ہیں، پیپلز پارٹی نہ تو ماضی میں کسی کے اشاروں پر چلی اور نا مستقبل چلے گی، پیپلز پارٹی صرف عوام کے اشاروں پر چلتی ہے، ہم سمجھتے ہیں نئے الیکشن مسائل کا حل ہے، جمہوری انداز سے سیاست کی جائے تو نقصان نہیں ہوگا، پیپلز پارٹی جب تک پی ڈی ایم کا حصہ تھی اپوزیشن جیت رہی تھی، ہم نے ضمنی الیکشن میں حصہ لے کر حکومت کو شکست دی ہے۔ اگر اپوزیشن سنجیدہ ہےتو عثمان بزدار اور عمران خان کےخلاف تحریک عدم اعتماد لائے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ افسوس ہے کہ وزیراعظم دہشت گردوں کے ساتھ نرم رویہ رکھتے ہیں، حکومت کو دہشت گردی کے خاتمے کی لیے اپنی پالیسی پر نظرثانی کرنی چاہیے اور دہشت گردوں کے ساتھ نرم رویہ ختم کرے، نیشل ایکشن پلان کے تحت ہی دہشت گردی ختم کی جا سکتی ہے۔