وزیراعلیٰ بلوچستان کیخلاف تحریک عدم اعتماد سردارعبدالرحمان کھیتران نے پیش کی۔فائل فوٹو
وزیراعلیٰ بلوچستان کیخلاف تحریک عدم اعتماد سردارعبدالرحمان کھیتران نے پیش کی۔فائل فوٹو

جام کمال کا تحریک عدم اعتماد کا سامنا کرنے کا اعلان

کوئٹہ:وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال کا کہنا ہے کہ انہوں نے پارٹی صدارت سے استعفی نہیں دیا ،تحریک عدم اعتماد کا سامنا کریں گے۔

نجی ٹی وی کے مطابق پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی، اس موقع پر بلوچستان میں جاری سیاسی عدم استحکام پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیراعظم سے ملاقات سے پہلے اور بعد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے جام کمال نے کہا کہ میں نے پارٹی صدارت سے استعفی نہیں دیا بلکہ پارٹی صدارت چھوڑنے کا امکان اظہارکیا تھا، ہارس ٹریڈنگ کا الزام درست نہیں، اتحادی اور ناراض ارکان میں کچھ لوگ میرے ساتھ ہیں۔

جام کمال نے کہا کہ وہ تحریک عدم اعتماد کا سامنا کریں گے۔ عدم اعتماد کی تحریک پر ووٹنگ ہوگی، اس سلسلے میں آئندہ 2 سے 3 روز میں صوبائی اسمبلی کا اجلاس بلا رہے ہیں۔

دوسری جانب وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے بلوچستان عوامی پارٹی (باپ) کے صدر کی حیثیت سے الیکشن کمیشن کو خط لکھ دیا جس میں کہا کہ وہ مستعفی نہیں ہوئے ۔

چیف الیکشن کمشنر کے نام لکھے گئے خط میں جام کمال نے کہا کہ پارٹی کے سیکریٹری جنرل کو یہ اختیار نہیں کہ وہ صدر کے ہوتے ہوئے قائم مقام صدر کا انتخاب کرے ،  میں نے ابھی تک تحریری طور پر پارٹی صدارت سے مستعفی نہیں ہوا اور معاملات چلا رہا ہوں ، لہذا سیکرٹری جنرل کے لکھے خط کی کوئی آئینی و قانونی حیثیت نہیں ۔

واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر پارٹی صدارت چھوڑنے کا اعلان کر چکے ہیں ۔