منگل یا بدھ تک ٹی ایل پی کے کیسز واپس لے لیے جائیں گے ۔ شیخ رشید کا اعلان

اسلام آباد:وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے  کہا کہ میں بذات خود ناموس رسالت اور ختم نبوت کا سپاہی ہوں ، مذہبی جماعتوں سے ٹکرائو کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، سعد رضوی سے ون ٹو ون اور میٹنگ میں ملاقات ہوئی۔

پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ پیرکی صبح 10 بجے کالعدم تحریک لیبیک کے لوگ وزارت داخلہ میں آئیں گے ، معاملے پرکمیٹی کا رکن سعد رضوی کی درخواست پر بنا ہوں ، میں اس معاملے میں پڑنا ہی نہیں چاہتا تھا ، درخواست بھی کی کہ مجھے معاف رکھیں مگر سعد رضوی کے اسرار پر کمیٹی کا رکن ہوں ۔ سعد رضوی سے ون ٹو ون اور میٹنگ میں ملاقات ہوئی ، 8گھنٹے کی مشاورت ہوئی جس کے بعد طے پایا کہ منگل یا بدھ تک ٹی ایل پی کے کیسز واپس لے لیے جائیں گے ۔

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ حکومت ہمیشہ لچک رکھتی ہے ، جوڈو کراٹے کرنا حکومت کا کام نہیں ،امن ومان کی صورتحال بہتر بناے کیلیے اقدامات کر رہے ہیں ، اسلام آباد اور راولپنڈی سے کنٹینرز ہٹانے کی ہدایت کرتا ہوں صرف جی ٹی روڈ پر کنٹینرز موجود رہیں گے ، اتنے سارے کیمروں کے سامنے ڈنڈ انہیں چل سکتا۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم نے ٹی ایل پی کو کالعدم قرار دےد رکھا ہے اس لیے ان کے ساتھ کالعدم لکھا اور پڑھا جاتا ہے ، شیڈول فورکے معاملات کو بھی دیکھیں گے، ہماری حکومت کو  سوا 3سال ہو گئے ہیں ،  انشاء اللہ5سال پورے کریں گے ، میں  عمران خان کے ساتھ آیا ہوں اوراسی کے ساتھ جاؤں گا،میری ہمدردی عمران خان کے ساتھ ہے ، عالمی مہنگائی کی وجہ سے عام آدمی متاثر ہے۔ اس وقت ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید ہی ہیں ، نئے ڈی جی آئی ایس آئی سے متعلق وزارت دفاع یا وزارت اطلاع ہی بتا سکتی ہے یہ میری وزارت کے دائرہ  میں نہیں آتا ہے ۔

میچ کی ٹکٹ اپنی جیب سے خریدی۔شیخ رشید 

شیخ رشید نے کہا کہ جب سے نوجوانی میں داخل ہوا تب سے پاکستان اور بھارت کا میچ ہر صورت میں دیکھتا ہوں ، اس بار بھی میچ کیلیے دبئی گیا اور میچ کی ٹکٹ اپنی جیب سے خریدی ، ابھی ہوٹل پہنچا ہی تھا کہ وزیر اعظم نے ملکی حالات پرکال کرکے واپس بلا لیا، آپ تو جانتے ہیں کہ جب شیخ کی اپنی جیب سے خریدی ٹکٹ ضائع ہو جائے تو یہ بہت بڑی خبر ہوتی ہے ۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان کی کال پر دبئی سے شارجہ پہنچا اور فلائٹ پکڑ کر پاکستان آگیا ، پاک بھارت ٹاکرا میرے لئے ہمیشہ سے بہت اہم ہوتا ہے مگر ملکی صورتحال چھوڑ کر میچ انجوائے نہیں کر سکتا تھا۔