تنخواہوں میں کٹوتی کے خلاف سینیٹری ورکرزکی ہڑتال تیسرے روز بھی جاری ہے۔فائل فوٹو
تنخواہوں میں کٹوتی کے خلاف سینیٹری ورکرزکی ہڑتال تیسرے روز بھی جاری ہے۔فائل فوٹو

بلدیاتی ملازمین کی ہڑتال۔ کچرا اٹھانے کا کام رک گیا

کراچی:سندھ میں بلدیاتی ملازمین نے تنخواہوں میں کٹوتی کیخلاف ہڑتال کردی جس کی وجہ سے شہرقائد میں کچرا اٹھانے کا کام رک گیا۔

سندھ بھر کے بلدیاتی ملازمین نے محکمہ خزانہ سے براہ راست تنخواہیں نہ ملنے پر احتجاج کا اعلان کیا ہے اورآج سے غیر معینہ مدت تک کام چھوڑ ہڑتال شروع کردی۔

بلدیاتی ملازمین کی جانب سے کچرا کنڈیوں اورگلیوں سے کچرا نہیں اٹھایا گیا جبکہ گلی محلوں، مارکیٹوں کی صفائی بھی نہیں کی گئی۔کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن،7 اضلاع اور1 ضلع کونسل میں دفاترکی تالہ بندی کی گئی ہے۔

ملازمین کہتے ہیں کہ کٹوتی سے ہر ماہ 35 فیصد تنخواہوں سے محروم ہورہے ہیں، وزیراعلیٰ اور چیف سیکریٹری کی ہدایت کے باوجود خزانے سے تنخواہ دینے میں رکاوٹ ڈالی جارہی ہے۔

دوسری جانب سندھ بھر کے بلدیاتی ملازمین نے بھی محکمہ خزانہ سے براہ راست تنخواہیں نہ ملنے پر احتجاج کا اعلان کردیا ہے۔

کراچی پریس کلب میں گفتگو کے دوران آل پاکستان لوکل گورنمنٹ ورکرز فیڈریشن کے رہنما سید ذوالفقار شاہ نے کہا کہ دیگر اداروں کی طرح ہماری تنخواہوں کو بھی آن لائن ٹریژری کے ذریعے اکاؤنٹس میں دیں، مطالبات منظوری تک پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

انہوں نے کہا کہ گریڈ ایک تا 16 کے ملازمین کی ہڑتال کے باعث کچرا اٹھانے سمیت سیوریج کا نظام مکمل طور پر بیٹھ جائے گا، صرف کراچی میں یومیہ 12 ہزار ٹن سے زائد کچرا اٹھایا جاتا ہے، جو آج سے ہڑتال ختم ہونے تک نہیں اٹھایا جائے گا۔