عمارت کا حصہ ایسے توڑا جائے کہ پوری عمارت متاثر نہ ہو ۔فائل فوٹو
عمارت کا حصہ ایسے توڑا جائے کہ پوری عمارت متاثر نہ ہو ۔فائل فوٹو

مکہ ٹیرس کیس۔ مکینوں کی منتقلی کا خرچہ بلڈر برداشت کرے گا۔عدالت

سندھ ہائی کورٹ نے مکہ ٹیرس کیس میں بلڈرکو مکینوں کی منتقلی کا خرچہ برداشت کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کرائے کے گھر خود ارینج کرے یا کرائے ادا کرے گا۔

تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ نے مکہ ٹیرس کیس سے متعلق سماعت ہوئی ، دوران سماعت مکہ ٹیرس کی غیرقانونی تعمیرکے دوران تعینات افسران کےنام عدالت میں پیش کیے گئے۔

وکیل ایس بی سی اے نے کہا کہ 16افسران ایسے تھے، جو غیرقانونی تعمیر روکنے کا اختیار رکھتے تھے، جس میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر، سینئر انسپکٹرز، انسپکٹر اور سپرنٹنڈنٹس شامل ہیں، انکوائری کرکے مجاز اتھارٹی کو کارروائی کو سفارشات بھجوادی ہیں۔

وکیل نے بتایا کہ افسران میں کچھ نے غیر قانونی تعمیرات روکنے کی کوشش بھی کی تھی، جس پر عدالت نے کہا آگاہ کیا جائے کہ کون ذمے دار تھا، کیا کارروائی کی گئی۔

وکیل نے مزید کہا کہ مکہ ٹیرس کےغیرقانونی حصے گرانے کاکام شروع نہیں ہوسکا، ابھی تک الاٹیوں نے فلیٹس خالی نہیں کیے، 4خاندانوں نے فلیٹس خالی کردیے ہیں، تعلیمی مسائل کی وجہ سے سب فلیٹ خالی نہیں ہوسکے۔

جس پر عدالت نے کہا ایک ہفتے میں عمارت خالی کردی جائے، ورنہ ایس بی سی اے جبراًخالی کرائے گی ، غیر قانونی تعمیرات کے خاتمے تک عمارت خالی رہے گی۔

جسٹس ظفراحمدراجپوت نے ریمارکس میں کہا کہ آپریشن کےدوران کوئی راستے میں نہیں آئےگا،غیر قانونی تعمیرات گرانےکےبعد عمارت کو پھرقابل استعمال بنایاجائےگا۔

عدالت کا کہنا تھا کہ مکینوں کی منتقلی کا سب خرچہ بلڈر برداشت کرے گا، بلڈر کرائے کے گھر خود ارینج کرے یا کرائے ادا کرے گا۔