پوری کوشش کریں گے کہ غریب کو اس کا حق ملے ، نسلہ ٹاورگرا کر ظلم کیا گیا ۔ فائل فوٹو
پوری کوشش کریں گے کہ غریب کو اس کا حق ملے ، نسلہ ٹاورگرا کر ظلم کیا گیا ۔ فائل فوٹو

بلاول بھٹو کا 5 جنوری سے حکومت مخالف تحریک چلانے کا اعلان

لاڑکانہ؛پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری  نے 5 جنوری سے حکومت مخالف تحریک چلانے کا اعلان کردیا۔ جیالے تیاری پکڑیں، کٹھ پتلی کے خلاف اب وار کرنے اور اعلان کرنے کا وقت آگیا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ پیپلز پارٹی ڈیل کی سیاست پر یقین نہیں رکھتی، جو لوگ ڈیل کی سیاست کرتے ہیں ان کے شہیدوں کے قبرستان نہیں ہوتے۔

سابق وزیر اعظم بے نظیر  بھٹو کی برسی کےموقع پر گڑھی خدا بخش میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلز پارٹی ڈیل کی سیاست نہیں کرتی، ہم غیر جمہوری سیاست نہیں کرسکتے، ہمیں کسی ڈیل کی ضرورت نہیں ہے،جو ڈیل کی سیاست کرتے ہیں ان کے شہیدوں کے قبرستان نہیں ہوتے، ہماری ڈیل پاکستان کے عوام کے ساتھ ہے۔ڈیل ڈیل کی باتیں کرنے والے27دسمبر2007کو بھی یہی باتیں کررہے تھے۔

انہوں نے کہا اب وقت آگیا ہے کہ اس کٹھ پتلی حکومت کے خلاف اعلانِ جنگ کیا جائے، 5 جنوری کو لاہور سے کٹھ پتلی حکومت کے خاتمے کی بنیاد رکھیں گے، حکومت مخالف تحریک کیلئے لاہور کو بیس کیمپ بنائیں گے، کارکن تیاری پکڑ لیں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم نے کہا تھا جمہوریت بہترین انتقام ہے، ہم نے پارلیمنٹ کو تمام اختیارات دیئے، لیکن جمہوریت پر حملے ہوتے رہے اور نقصان پہنچتا رہا، کبھی آراو الیکشن تو کبھی آر ٹی ایس کا الیکشن، عوام کے ووٹ پر ڈاکا مارا گیا،جمہوریت چھینی گئی، الیکشن پر ڈاکہ ڈالنے کیلیے کبھی کسی چوہدری کو استعمال کیا گیا کبھی کسی نثار کو۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی ڈیل کی سیاست پر یقین نہیں کرتی، جبکہ موجودہ حکمران ، صدر،وزیراعظم دہشتگردوں سے ڈیل کیلئے بھیک مانگ رہے ہیں، دہشت گردوں نے انہیں جواب دیدیا ہے۔

چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ ڈیل ڈیل کی باتیں کرنے والے27دسمبر2007کو بھی یہی باتیں کررہے تھے، پیپلزپارٹی کسی بھی صورت ان پر یقین نہیں رکھتی، پی پی جمہوریت پر یقین رکھتی ہے،غیر جمہوری رویہ نہیں اپنا سکتی، سندھ سے لے کر کشمیر تک پارٹی کارکنوں سے ملاقات کریں گے، صوبائی صدور کو ہدایت کرتاہوں تیارپکڑلیں، کٹھ پتلی نے ضمنی، بلدیاتی الیکشن سب میں شکست کھائی، آپ کے شانہ بشانہ جدوجہد کریں گے، اگلا الیکشن ہمارا ہے، وزیراعظم پی پی کا ہوگا۔

بلاول نے اپوزیشن جماعتوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جو استعفے دینے اور الیکشن نہ لڑنے کے حق میں تھے، وہ بھی الیکشن کے مزے لوٹ رہے ہیں اور مقابلہ کرنے کو تیار ہیں۔