کدوکا شمارایسی سبزیوں میں ہوتا ہے جسے ہم قدرت کا انمول تحفہ کہہ سکتے ہیں۔ کدوکا تعلق پھلوں اور سبزیوں کے ایک عظیم خاندان سے ہے، جسے Cucurbitaceousکہا جاتا ہے اوراس خاندان میں کدو یا کاسی پھل، پیٹھا، لوکی ٹینڈا، تورئی،کچری،ککڑی، کھیرا، کریلا، خربوزہ، تربوز، گرما اور سردا شامل ہیں۔
کدو کی عام طور پر پانچ اقسام ہیں جن میں حلوہ کدو، گول کدو، گھیا کدو، سرخ کدو اور سفید کڑوا کدو عام ہیں اور ان کے فوائد کم و بیش یکساں ہیں۔ ان میں جسم میں گوشت بنانے والے روغنی اور معدنی نمکیات وافر مقدار میں موجود ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ یہ ایک بے حد طاقتور سبزی ہے۔ اس کی ڈنڈی سے لے کر بیج تک کارآمد ہیں۔ روغن کدو کو آج سے نہیں پرانے حکما برسوں سے دماغ کی خشکی، بلڈ پریشر اور اعصاب کے کھچاؤ میں استعمال کرا رہے ہیں۔ نیند کے لیے دوائیں کھائی جاتی ہیں جبکہ گہری نیند کے لیے روغن کدو سے بہتر شاید ہی کوئی چیز ہو۔
کدو میں کئی مفید غذائی اجزا قدرت نے سمو دیے ہیں۔ان میں کیلشیم، پوٹاشیم اور فولادی اجزا کثرت سے پائے جاتے ہیں۔جبکہ وٹامن اے اور بی کمپلیکس بھی ان کا خاص حصہ ہوتے ہیں۔ان میں فاسفورس، آئرن،کاربوہائیڈریٹس اور فیٹس بھی پائے جاتے ہیں۔کدو کے 100 گرام بیجوں میں 446 کیلوریز، 19 گرام فیٹ، 3.7 گرام سیچوریٹڈ فیٹ، پایا جاتا ہے۔ جبکہ اس میں 18 ملی گرام سوڈیم، 919 ملی گرام پوٹاشیم، 18 گرام ڈائٹری فائبر پایا جاتا ہے۔
علاوہ ازیں کدو کے بیجوں میں 19 گرام پروٹین، 5 فیصد کیلشیم، 18 فیصد آئرن اور65 فیصد میگنیشیم پایا جاتا ہے۔ کدو اور اس کے بیج مجموعی صحت کے لیے انتہائی مفید قرار دیے جاتے ہیں۔ اس کے بیجوں کا استعمال وزن میں کمی سے لے کر بالوں کی افزائش تک معاون ثابت ہوتا ہے۔غذائی ماہرین کے مطابق کدو کے بیج غذائیت سے بھر پور ہوتے ہیں جن کا بطور اسنیکس استعمال کرنا مجموعی صحت پر انتہائی مثبت اثرات مرتب کرتا ہے۔ اس میں مزید فیٹی ایسڈ کی مقدار بھی پائی جاتی ہے جس کے سبب خون کی ترسیل رواں رکھنے والی شریانوں کی صحت بہتر ہوتی ہے اورکولیسٹرول لیول مثبت سطح پر رہتا ہے۔
کدو کے بیج خون میں موجود شوگر لیول کو متوزن رکھنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔ شوگر کے مریضوں سمیت بلڈ پریشر اور ہائی کولیسٹرول لیول کے مریضوں کے لیے بھی انتہائی مفید قرار دیا جاتا ہے۔ کدو کے بیجوں کا استعمال روزانہ کی بنیاد پر بطور اسنیکس کرنا چاہے۔ کدو کے بیجوں میں اینٹی آکسیڈنٹ، گْڈ فیٹ اور فائبر پایا جاتا ہے جو دل کی صحت کے لیے نہایت مفید ہے، کدو کے بیجوں میں میگنیشیم اور ’مونو سیچوریٹڈ فیٹی ایسڈ‘ پائے جانے کے سبب بلڈ پریشر بھی متوازن رہتا ہے۔
کدو کے بیجوں میں ’سیروٹونین‘ جز پایا جاتا ہے جوپر سکون نیند کا باعث بنتا ہے، ماہرین کی جانب سیسیروٹونین کو قدرتی نیند کی دوا قرار دیا جاتا ہے۔ کدو کے بیجوں میں ’ٹرائپٹوفن‘ کی بھی بھر پور مقدار پائی جاتی ہے جس سے امینو ایسڈ مل کر سیروٹونین کی افزائش بڑھاتا ہے، نتیجے میں انسان پر سکون اور بہتر نیند سوتا ہے۔ سونے سے قبل کدو کے چند بیج کھا لینے سے تھکا دینے والی روٹین کے باوجود بہتر نیند آتی ہے۔ کدو کے بیجوں کے استعمال سے غذائیت سمیت انسانی صحت کے لیے ضروری اجزا کی کمی واقع نہیں ہوتی ہے۔ ان کے استعمال سے انسان خود کو تادیر سیر محسوس کرتا ہے اور بھوک کا احساس نہیں ہوتا جس کے نتیجے میں وزن قدرتی طور پر کم ہونا شروع ہو جاتا ہے۔ کدو کے بیجوں کو غذائیت کا پاور ہاؤس بھی کہا جاتا ہے۔ ان میں ’کوکوربیٹاسین‘ اور امینو ایسڈ پائے جانے کے سبب بالوں کی افزائش بہتر طریقے سے ہو پاتی ہے۔ کدو کے بیجوں میں موجود وٹامن سی بھی بالوں کی افزائش میں کردار ادا کرتا ہے۔
بیشتر مردوں کو زندگی میں کسی نہ کسی موقع پر بالوں کے گرنے کی شکایت ہوتی ہے اور کافی لوگ ایسے بھی ہوتے ہیں جو بالوں سے بالکل ہی ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔ تاہم کوریا کی پوسان یونیورسٹی کے تحقیق کاروں نے اس مسئلے سے نجات کے لئے ایک انتہائی آسان اور حیران کن طریقہ تجویز کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ حلوہ کدو کے بیجوں کا تیل گرتے ہوئے بال روکنے بلکہ بالوں کے اگنے کی رفتار تیز بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ میڈیکل تحقیق کاروں نے 76 افراد کا انتخاب کیا جنہیں بالوں کے گرنے کی شکایت تھی۔ ان کو دو گروپوں میں بانٹ کرایک گروپ کو تین ماہ تک کدو کے بیجوں کے تیل سے بنے 400 ملی گرام کے دو کیپسول ناشتے سے قبل اور دو رات کے کھانے سے قبل دیئے جاتے رہے۔
دوسرے گروپ کو خالی کیپسول دیئے جاتے رہے۔ لیکن حقیقت انہیں نہ بتائی گئی۔ تحقیق کے اختتام پر دیکھا گیا کہ بیجوں کا تیل کھانے والے 44 فیصد افراد کے بالوں میں بہتری آئی۔ جبکہ دوسرے گروپ کے 28 فیصد لوگوں میں گنجا پن مزید بڑھ گیا اور صرف 7 فیصد میں ہلکی سی بہتری نظر آئی۔ حیران کن طور پر تیل کے کیپسول کھانے والوں کے بالوں میں 30-40 فیصد بہتری دیکھنے میں آئی۔
نزلہ بخار میں اینٹی بائیوٹک دوا استعمال کرنے کے بعد سینے میں خراش، خشک کھانسی اور بلغم میں کبھی کبھی خون آنے لگتا ہے۔ ایسے میں ہلکے گرم دودھ میں ایک چھوٹا چمچہ روغن کدو ملا کر صبح شام پینے سے نزلہ اور سینے کی خراش دور ہو جاتی ہے۔ گلا صاف ہو جاتا ہے اور خون نہیں آتا۔ یہی روغن پیشاب کم آنے اورجلن اور درد کے لیے بھی مفید ہے۔ صبح شام شربت بزوری کے ساتھ چائے کا چمچ روغن کدو پینے سے پیشاب کی جلن ختم ہو جاتی ہے اور پیشاب کھل کر آتا ہے۔
دائمی قبض کے لیے یہ روغن بے حد مفید ہے۔ معدے کی تیزابیت اورآنتوں کی خشکی دور ہو جاتی ہے۔ اسی طرح جن لوگوں کی ناک بند رہتی ہو یا بار بار چھینکیں آ کر ناک میں جلن ہو جائے تو وہ بھی روغن کدو استعمال کریں اور ناک میں اندرکی طرف دوبار لگائیں، فائدہ ہوگا۔ جن لوگوں کو نیند نہ آتی ہو وہ شام کا کھانا جلدی کھا کر سوتے وقت روغن کدو پی لیں اور ایک چمچ تیل کی سر سے گدی تک خوب مالش کریں۔ ایک ہفتے کے اندر ہی خشکی دور ہو کر گہری نیند آنے لگے گی۔ چہرے یا جسم پر داغ دھبے، خشکی، کھردرا پن ہو تو آپ یہ روغن لگائیے بھی اور ایک چمچ رات کو پیا بھی کیجیے۔ آہستہ آہستہ خشکی اور دھبے دور ہو جائیں گے۔ روغن کدو کی مالش سے پاؤں کی موچ بھی ٹھیک ہو جاتی ہے۔