وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ نے میڈیا اور دھرنے کے شرکا کے سامنے تحریری معاہدہ پڑھ کر سنایا۔فائل فوٹو
وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ نے میڈیا اور دھرنے کے شرکا کے سامنے تحریری معاہدہ پڑھ کر سنایا۔فائل فوٹو

سندھ حکومت سے معاہدے کے بعد جماعت اسلامی کا دھرنا ختم

کراچی:اہل کراچی کی جدوجہد اور قربانیاں رنگ لے آئیں، سندھ حکومت کالا بلدیاتی قانون واپس لینے پر تیار ہوگئی،جماعت اسلامی اور سندھ حکومت کے درمیان تحریری معاہدہ طے پاگیا،جماعت اسلامی نے آج یوم تشکر منانے کا اعلان کر دیا۔

وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ نے میڈیا اور دھرنے کے شرکا کے سامنے تحریری معاہدہ پڑھ کر سنایا۔معاہدہ کے مطابق طے پایاکہ تعلیم اور صحت کے تمام شعبے،اسپتال، ڈسپینسریز اور اسکولز بلدیہ عظمیٰ کراچی کے سپرد کی جائیں گی اور تعلیمی اداروں میں طلبہ یونین بحال کی جائے گی۔  واٹر بورڈ اورسیوریج بورڈکا چیئرمین کراچی کا مئیر ہوگا۔

مذاکرات میں کہا گیا کہ تعلیمی ادارے ، اسپتال، واٹر بورڈ، بلدیہ کو واپس ملیں گے۔ حکومت صوبائی فنانس کمیشن کے قیام پر بھی رضامند ہوگئی۔ مئیر اور ٹائون چئیرمین کمیشن کے ممبر ہوں گے۔کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج بھی بلدیہ کراچی کو واپس ہو جائے گا۔آکٹرائے اور موٹر وہیکل ٹیکس میں سے بھی بلدیہ کراچی کو حصہ ملے گا۔مئیر کراچی واٹر بورڈ کے چیئرمین ہوں گے۔

سندھ اسمبلی پر جماعت اسلامی کے دھرنے میں وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ کی سربراہی میں سندھ حکومت کا وفد پہنچا جس میں ڈاکٹر عاصم حسین اور وقار مہدی،طارق حسن بھی شامل تھے۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ کراچی کے حقوق اور سندھ کے عوام کے لیے ہمارا تحریری معاہدہ ہواہے اور ناصر حسین شاہ نے میڈیا کے سامنے پیش کیاہے،تحریری معاہدے کے بعد دھرنا ختم کرنے کا اعلان کرتے ہیں اور ہم امید کرتے ہیں کہ بلاول بھٹو زرداری، مراد علی شاہ اور ناصر حسین سمیت دیگر ذمہ داران اس پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں گے۔