بنی گالہ کی تلاشی پر بھی سنجیدگی سے غور ہورہا ہے-حتمی فیصلہ نہیں کیا جا سکا-فائل فوٹو
بنی گالہ کی تلاشی پر بھی سنجیدگی سے غور ہورہا ہے-حتمی فیصلہ نہیں کیا جا سکا-فائل فوٹو

عمران خان کاچیف الیکشن کمشنرکے خلاف ریفرنس دائرکرنے کا اعلان

اسلام آباد:سابق وزیراعظم عمران خان نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا اعلان کر دیا، الیکشن کمیشن نے بروقت حلقہ بندیاں نہ کر کے نااہلی کا مظاہرہ کیا۔

میڈیا سے گفتگو میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی نااہلی کے باعث ملک میں قبل از وقت انتخابات تاخیر کا شکار ہوئے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کا نام اسٹیبلشمنٹ نے دیا اور چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی پر حکومت اپوزیشن میں ڈیڈ لاک پیدا ہوگیا تھا۔ چیف الیکشن کمشنرکی تعیناتی آزاد باڈی کے ذریعے ہونی چاہیے۔

توشہ خانہ سے متعلق انہوں نے کہا کہ ساڑھے تین سال بعد ان کو توشہ خانہ ملا ہے تو یہ اللہ کا احسان ہے، توشہ خانہ سے جو کچھ لیا وہ ریکارڈ پر ہے، ایک غیر ملکی صدر نے گھر آکر تحفہ دیا وہ بھی جمع کروا دیا۔

عمران خان نے کہا کہ توشہ خانہ سے چیزیں 50 فیصد قیمت پرادا کرکے خریدیں جبکہ ہم نے توشہ خانہ کی چیزوں کی قیمت 15 سے بڑھا کر 50 فیصد کی۔ انہوں نے چیلنج دیا کہ ہمارے خلاف کرپشن یا کوئی اسکینڈل نہیں آیا کوئی ڈیل کی ہے تو بتائیں۔

عمران خان نے کہا کہ آئندہ الیکشن میں ٹکٹس خود دوں گا اور کسی الیکٹ ایبل کو ٹکٹ نہیں دوں گا، انتخابات ہوکر رہیں گے۔ اتحادیوں کو ٹکٹ دیکر سبق سیکھا ہے کہ اتحادی نہیں ہونے چاہیے۔

انہوں نے بتایا کہ اسٹیبلشمنٹ تین تجاویز لے کر آئی جس میں سے الیکشن والی تجویز سے اتفاق کیا، میں استعفے اور تحریک عدم اعتماد کی تجویز کیسے مان سکتا تھا۔ میرے خلاف اس وقت سازش ہوئی جب چیزیں ٹھیک ہو رہی تھیں اور میری اس مافیا سے لڑائی تھی جو قیمتیں اوپر لے جا رہی تھیں۔

عمران خان نے کہا کہ روس جانے سے پہلے جنرل باجوہ کو فون کیا، جس پر جنرل باجوہ نے کہا ہمیں روس جانا چاہیے، روس سے ہتھیار، تیل، گندم اور گیس کی بات کی، روس گندم تیل 30 فیصد سستا دینے کو تیار تھا، آزاد خارجہ پالیسی ہوتی تو یہ نہ ہوتا، ملک معاشی خوشحال ہونا شروع ہوا تو یہ سازش آگئی۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں کہا گیا روس نہ جائیں جبکہ دوسری جانب ان کا اتحادی انڈیا تیل خرید رہا تھا، ہمیں کہا گیا روس کے خلاف یو این میں ووٹ دیں، قوم کا کئی ہزار ارب کا فائدہ کیا جبکہ ریکو ڈک اور کارکے کے مسائل حل کیے۔

انہوں نے کہاکہ میرے خلاف نومبر سے سازش شروع ہوئی جنوری میں تحریک عدم اعتماد لانے کا پلان ہوا، امریکی سفارتخانے نے ہمارے ناراض ایم این ایز سے ملاقاتیں کیں اور امریکی دھمکی آنے کے بعد اتحادی بھی ان کے ساتھ مل گئے۔

عمران خان نے سوال کیا کہ میڈیا پر بدترین پابندیاں لگ گئیں کہاں ہیں لبرلز؟ یہ سازش کامیاب ہوگئی تو کوئی وزیر اعظم امریکی دھمکی کے سامنے کھڑا نہیں ہوسکے گا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس دائر نہیں کرنا چاہیے تھا، ریفرنس اس وقت وزارت قانون کی جانب سے بھیجا گیا تھا، میرا کسی سے کوئی ذاتی عناد نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ فرح خان کے پاس عہدہ تھا نہ وزارت، کیسے پیسے لےسکتی ہیں۔ کسی کے پاس کوئی ثبوت ہے تو سامنے لائے۔ توشہ خانہ سے جو کچھ لیا وہ ریکارڈ پر ہے۔ موجودہ چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی اسٹیبلشمنٹ کے ذریعے ہوئی۔

عمران خان نے مزید کہا کہ کوئی ایسی بات نہیں کروں گا جس سے ملک کو نقصان ہو، ہمارے لیے مضبوط فوج بہت ضروری ہے، شہبازشریف ابھی سے انجینرنگ کررہا ہے، یہ اپنے افسران لگا کرمیچ فکس کریں گے۔ یہ کوشش میں ہیں کہ نواز شریف کے کیس ختم ہوں۔