یہ تاثر ختم کرنے کی ضرورت ہے کہ اسلام یا امارات اسلامیہ لڑکیوں کی تعلیم کے خلاف ہیں۔فائل فوٹو
یہ تاثر ختم کرنے کی ضرورت ہے کہ اسلام یا امارات اسلامیہ لڑکیوں کی تعلیم کے خلاف ہیں۔فائل فوٹو

مفتی تقی عثمانی نے لڑکیوں کی تعلیم سے متعلق ملا ہیبت اللہ کوخط لکھ دیا

کراچی:مفتی تقی عثمانی نے افغانستان میں لڑکیوں کے اسکول دوبارہ کھولنے سے متعلق طالبان کے سربراہ ملا ہیبت اللہ کوخط لکھ دیا۔

مفتی تقی عثمانی کی جانب سے طالبان کے سربراہ ملا ہیبت اللہ اخوند زادہ کوبھیجے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ افغانستان میں لڑکیوں کی تعلیم کا مسئلہ دشمن کے پروپیگنڈے کا ذریعہ بن گیا ہے۔

مفتی تقی عثمانی کا مزید کہنا تھا کہ ہماری رائے کے مطابق شرعی حدود میں رہتے ہوئے لڑکیوں کی تعلیم کا انتظام کرنا ضروری ہے۔ تعلیم یافتہ خواتین ملک اورمعاشرے کے لیے اہم ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ تاثر ختم کرنے کی ضرورت ہے کہ اسلام یا امارات اسلامیہ لڑکیوں کی تعلیم کے خلاف ہیں لہٰذا لڑکوں سے علیحدہ لڑکیوں کی تعلیم کا بندوبست کرنا ضروری ہے۔

مفتی تقی عثمانی نے مزید کہا کہ سنا ہے افغانستان میں لڑکے اورلڑکیوں کے لیے الگ تعلیم کے لیے جگہ کی کمی ہے تواس کا حل ایک ہی عمارت میں ایک وقت میں لڑکیوں اوردوسرے وقت لڑکوں کی تعلیم کا بندوبست کرکے نکالا جاسکتا ہے۔