یاماگامی نے پہلے بم دھماکا کرنے کا منصوبہ بنایا تھا لیکن بعد میں ارادہ تبدیل کرلیا(فائل فوٹو)
یاماگامی نے پہلے بم دھماکا کرنے کا منصوبہ بنایا تھا لیکن بعد میں ارادہ تبدیل کرلیا(فائل فوٹو)

والدہ مذہبی تنظیم کےچکرمیں پڑکردیوالیہ ہوئیں اس لئے شنزو کو مارا، قاتل کا بیان

ٹوکیو: سابق جاپانی وزیراعظم شنزو ابے کے قتل کے الزام میں گرفتار 41 سالہ تیتسویا یاماگامی نے انکشاف کیا ہے کہ اس کی والدہ ایک مذہبی تنظیم کے چکر میں پڑ کر دیوالیہ ہوگئیں جس کی وجہ سے اس نے شنزو ابے کے قتل کا منصوبہ بنایا۔برطانوی خبر رساں ایجنسی کے مطابق پولیس نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ یاماگامی نے بیان میں انکشاف کیا ہے کہ اس نے سابق جاپانی وزیراعظم شنزو ابے کو اس لیے قتل کیا کیوں کہ اس کے خیال میں شنزو ابے بھی اس مذہبی تنظیم سے تعلق رکھتے تھے جس کے چکر میں پڑ کر اس کی والدہ دیوالیہ ہوئیں۔41 سالہ یاماگامی ان دنوں بے روزگار تھا اور اسے گزشتہ روز نارا شہر میں شنزو ابے پر قاتلانہ حملے کے الزام میں جائے وقوع سے گرفتار کیا گیا تھا۔

مقامی میڈیا کے مطابق یاماگامی کے پڑوسیوں نے بتایا کہ وہ اکیلا رہتا تھا اور کسی سے بات چیت نہیں کرتا تھا۔ وہ سمجھتا تھا کہ شنزو ابے نے اس مذہبی تنظیم کے فروغ میں کردار ادا کیا جسے چندے دے دے کر اس کی والدہ کنگال ہوگئیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق یاماگامی نے پولیس کو بتایا کہ میری والدہ ایک مذہبی تنظیم کے چکر میں پڑ گئی تھیں اور مجھے اس پر غصہ تھا۔جاپانی حکام نے اس مذہبی تنظیم کا نام جاری نہیں کیا اور نارا پولیس نے بھی کہا ہے کہ وہ قتل کے محرک کی فی الحال تصدیق نہیں کرسکتے۔

مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق یاماگامی نے انٹرنیٹ پر بندوق بنانے کیلئے درکار سامان خریدا اور کئی ماہ تک حملے کی منصوبہ بندی کی، اس مقصد کیلئے وہ شنزو ابے کے دیگر ایونٹس میں بھی شریک ہوتا رہا۔رپورٹس کے مطابق یاماگامی نے پہلے بم دھماکا کرنے کا منصوبہ بنایا تھا لیکن بعد میں ارادہ تبدیل کرلیا۔اس نے پولیس کو بتایا کہ اس نے اسٹیل پائپس کو ٹیپ کی مدد سے جوڑ کر بندوقیں بنائیں۔