ڈینگی بخار سے کیسے بچا جائے؟

ڈینگی بخار مادہ مچھروں کے کاٹنے سے پھیلنے والی ایک عام بیماری ہے۔ ملک کے مختلف حصوں میں شدید بارشوں اور پھر سیلابی صورتحال کے باعث اس موذی مرض کے کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے۔

ڈینگی کی سب سے اہم علامت تیز بخار کے ساتھ جسم اور پٹھوں میں درد کا ہونا ہے۔ البتہ زیادہ بیمار ہونے کی صورت میں جسم پر دھبے نمایاں ہوسکتے ہیں اور ساتھ ہی ، خون کے بہنے اور موت کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

محققین کی جانب سے ڈینگی ویکسین پر کام کیا جارہا ہے مگر تاحال اسے تیار نہیں کیا جاسکا تو جن علاقوں میں یہ بیماری عام ہے وہاں مچھروں سے بچاؤ ہی تحفظ کا بہترین طریقہ ہے اور مچھروں سے بچنے کے لیے بہتر ہے کہ گھر پر ہی رہیں۔

لیکن خیال رہے کہ آپ کا گھر مچھروں سے محفوظ ہو۔ اگر آپ بھی کسی ایسے علاقے میں رہتے ہیں جہاں یہ بیماریاں عام ہے تو اپنے گھر کو درج ذیل حفاظتی اقدامات اپنا کر ڈینگی سے محفوظ بنا سکتے ہیں۔

1۔ مچھروں کی افزائش کی جگہ صاف کریں

ڈینگی مچھروں کی افزائش صاف اور جمع شدہ پانی میں ہوتی ہے اس کے علاوہ خالی گملوں، اور کچرے اور کوڑے کے ڈھیر میں بھی مچھر پیدا ہوسکتے ہیں۔ اس سے نجات حاصل کریں ۔

پانی کو جمع نہ ہونے دیں اور کچھرے کے ڈس بن کو ڈھانپ کے رکھیں۔

2 مچھروں کے کاٹنے سے خود کو محفوظ رکھیں

یاد رکھیں ڈنگی سے بچاؤ کے لیے ضروری ہے کہ آپ خود کو اور اپنے پیاروں کو مچھروں کے کاٹنے سے محفوظ رکھیں۔ اس کے لیے حفاظتی اقدامات کے طور پر خود کو ڈھانپ کے رکھیں۔ پورے آستین والے کپڑے پہنیں ۔ مچھروں کو بھگانے والے لوشن کا استعمال کریں اور مچھر دانی کا لگائیں۔

3 دروازے اور کھڑکیاں بند رکھیں

مون سون بارشوں کے موسم میں اس بات کا خیال رکھیں کہ اکثر گھروں کے آس پاس پانی جمع ہونے کے باعث مھچروں کی افزائش عمل میں آتی ہے اس لیے جتنا ممکن ہوسکے صبح اور شام کے اوقات میں دروازے اور کھڑکیاں بند رکھیں تاکہ مچھر گھر میں داخل نہ ہوں۔ البتہ دن کے اوقات میں کھڑکیاں کھولیں تاکہ سورج کی روشنی گھر میں آسکے جس سے گھر میں پہلے سے موجود مچھر باہر بھاگ سکیں۔ اگر کسی طرح مچھر گھر میں آجائیں تو مچھر کش ادویات اور اسپرئے کا استعمال کریں۔

4 گھروں میں صفائی رکھیں

گھر کے ہر کونے کو صاف ستھرا رکھیں ۔ گھر کی صفائی کو روزانہ کا معمول بنائیں تاکہ مچھروں کی افزائشی عمل سست ہو کر ختم ہوجائے۔