نواز شریف نے مریم نواز کو پارٹی کو متحرک کرنے سے متعلق اہم ٹاسک دے دیے۔فائل فوٹو
نواز شریف نے مریم نواز کو پارٹی کو متحرک کرنے سے متعلق اہم ٹاسک دے دیے۔فائل فوٹو

عمران خان خفیہ ملاقاتیں کرکے این آراو مانگتا ہے۔مریم نواز

لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدرمریم نواز نے کہا کہ عمران خان رات کو ایوان صدرمیں خفیہ ملاقاتیں کرکے این آر او مانگتے ہیں، جب این آراونہیں ملتا تودھمکیاں شروع کردیتا ہے۔خاتون جج زیبا چوہدری کا نام لیکر جلسے میں للکارا گیا، اطہرمن اللہ کی عزت کرتی ہوں، انہوں نے معافی دے کربڑے پن کا مظاہرہ کیا، عدلیہ ایسے شیطانی ذہن کے ساتھ اتنی فراخدالی کا مظاہرہ نہ کرے۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ مجھے نیب کی نئی ترامیم کے باعث ریلیف نہیں ملا، ظلم نے ایک دن مٹنا ہوتا ہے، یہ ہمیشہ کیلیے نہیں ہوتا، کہا جا رہا ہے کہ اسحاق ڈار کی واپسی این آر او ہے، اسحاق ڈار کی واپسی سے معیشت بہتر ہورہی ہے۔

مریم نواز نے کہا کہ مجھے بے بی ڈے کیئرسینٹرمیں 57 دن حبس بےجا میں رکھا گیا، 57 دن بعد مجھے کوٹ لکھپت جیل بھیج دیا گیا- نیب مقدمات میں خواتین کوگرفتارکرنےکی تاریخ نہیں ملتی۔نیب کو خواتین کے لیے بنایا ہی نہیں گیا تھا، وہاں جو سیل بنے ہوئے ہیں وہ مرد حضرات کے لیے ہیں، مجھ سے پوچھا جاتا تھا کھانے کا مینو کون بناتا ہے،فیصلے کون کرتاہے؟۔

انہوں نے کہا کہ عدالت نے پاسپورٹ دینے کے لیے بلایا تھا، وکیل امجد پرویزسمیت سب کی شکرگزارہوں، تین سال بعد پاسپورٹ ملنے پرخوشی ہے، میرا پاسپورٹ تین سال کیوں نہیں دیا گیا، جس کیس میں پاسپورٹ رکھا گیا وہ کبھی میرے خلاف کیس بنا ہی نہیں تھا، جب پاسپورٹ رکھا اس وقت فارن فنڈڈ فتنہ وزیراعظم اورایک پیج بھی اس وقت تھا، خاتون ہونے کے باوجود مجھے نیب نے گرفتارکیا۔

مریم نواز نے کہا کہ نیب نے57دن مجھے حبس بیجا میں رکھا، نیب میں کسی خواتین کوگرفتارکرنے کی تاریخ ہی نہیں ہے،نیب کے بعد مجھے کوٹ لکھپت جیل بھیج دیا گیا،کل ساڑھے 3 ماہ قید کاٹی،آج تک میرے خلاف کیس رجسٹرڈ اورنیب کا ریفرنس نہیں بن سکا،تین سال میرا پاسپورٹ رکھا اور 7 کروڑبھی رکھوایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ناجائز طریقے سے میرا پاسپورٹ رکھا گیا، پاناما کیس میں بھی میری بریت ہوئی،پاناما کیس میں 150 سو سے زائد پیشیاں ہم نے بھگتیں، 6 سال تک پاناما کے جھوٹے مقدمے کو چلنے دیا گیا،جسٹس شوکت صدیقی کے انکشافات پوری قوم کے سامنے ہیں۔ عمران خان کے طاقتور مخالف کو باہر رکھنے کے لیے سارا کھیل رچایا گیا، ایک دن قوم کے سامنے ساری حقیقت آئے گی،پاناما کیس میں میرے خلاف تو مقدمہ ہی نہیں بنا تھا،کیلبری کوئین کہہ کر میرے خلاف ایسی باتیں گھڑی گئیں،عدالت نے کہا ٹرسٹ ڈیڈ بہن اور بھائی کے درمیان ہے اس میں کیا مسئلہ ہے۔

مریم نواز نے کہاکہ عدالت میں آج تک ایک کاغذ کا ٹکڑا نواز شریف کے خلاف پیش نہیں کر سکے، دادا سے پوتوں کو جائیداد ملی، ایک کاغذ نہیں دکھا سکے جس سے ثابت ہو یہ پراپرٹی نواز شریف کی ہے،میرے مقدمے میں وہی دوپراسیکیوٹرتھے جنہوں نے مقدمہ بنایا تھا، اپنے وکیل کوہدایت دی تھی مجھے نیب کی نئی ترامیم سے فائدہ نہیں اٹھانا۔

مریم نوازنے کہا کہ چپ کا روزہ رکھا کیس کے حوالے سے ایک، ایک چیز سامنے لاؤں گی، نیب کی نئی ترامیم نہیں نیب کے پرانے قانون کے تحت مجھے میرٹ پر ریلیف ملا ہے، آپ میں اتنی ہمت آپ اس کواین آراو کہتے ہیں، جھوٹے مقدمے کی سر بازار حقیقت سامنے آ گئی، خاتون، نوازشریف سے زیادتی پر معافی مانگنی چاہیے۔ کیا یہ این آر او ہوتا ہے؟ ارشد ملک نے کہا بلیک میل کرکے سزا دلوائی گئی، چیئرمین نیب کو ویڈیو دکھا کر بلیک میل کیا گیا، خاتون کو حبس بیجا میں رکھنا کیا این آراو اس کو کہتے ہیں؟۔

انہوں نے کہا کہ کہتے ہیں اسحاق ڈاراین آراو کے بعد واپس آئے ہیں، اسحاق ڈار کو اس ملک سے جانا کیوں پڑا، قدرت کا آپ کے منہ پر زناٹے دار تھپڑ پڑا ہے، بنی گالہ میں اب میٹنگ ہوتی ہے اسحاق ڈار واپس اورمعاشی حالات بہتر ہو رہے ہیں، ان کواصل میں تکلیف اسحاق ڈار سے یہ ہے، ان کوپتا ہے اگر اکانومی بہتر ہو گئی تو ان کو کون پوچھے گا۔

مسلم لیگ ن کی نائب صدر کا کہنا تھا کہ ظلم کی شیلف لائف بہت کم ہوتی ہے، کبھی بشیر میمن، کبھی چیئرمین نیب کو بلیک میل کیا گیا، طیبہ کو بھی حبس بیجا میں رکھا گیا، شرم نہیں آتی، میں بتاتی ہوں بنی گالہ کو جب ریگولرائزکرایا اس کو این آر او ہوتا ہے، فرح گوگی، عمران خان، پنکی پیرنی کی فرنٹ مین تھی، فرح گوگی کے حق میں فیصلہ آیا اس کواین آراوکہتے ہیں۔

ان کا کہناتھاکہ فارن فنڈنگ، توشہ خانہ، فرح گوگی کیس میں یہ مجرم ثابت ہوا، علیمہ باجی نے این آراو کا اقرارکیا لیکن کسی نے اس کو ہاتھ نہیں لگایا، عمران نے انٹرویو میں کہا خواتین کا خاص مقام ہوتا ہے، جب تم نے مجھے جیل میں ڈالا کیا مریم خاتون نہیں تھی، تمہارا خواتین بارے بڑا برا ٹریک ریکارڈ ہے زیادہ بات نہیں کروں گی۔

انہوں نے کہا کہ میں آج بھی وکٹم کارڈ نہیں کھیلتی، تمہاری طرح میں نے حفاظتی ضمانتیں نہیں کرائی، میری بلٹ پروف گاڑی پر پتھر پھینکے گئے کیا خواتین کے ساتھ ایسا سلوک ہوتا ہے، فرسٹریشن میں جلسوں میں تم اتنی دفعہ میرا نام لیتے ہو، جلسوں میں ساری تقریر میرے خلاف ہوتی ہے، خاتون جج زیبا چوہدری کا نام لیکر جلسے میں للکارا گیا، اطہر من اللہ کی بات عزت کرتی ہوں، انہوں نے معافی دے کربڑے پن کا مظاہرہ کیا، عدلیہ ایسے شیطانی ذہن کے ساتھ اتنی فراخدالی کا مظاہرہ نہ کرے۔

انہوں نے کہاکہ  جب قانون کے شکنجے میں گردن پھنسنے لگتی ہے تو معافی مانگ لیتا ہے، عمران نے خاتون جج سے ڈس کوالیفائی سے بچنے کے لیے معافی مانگی، طلال چوہدری، دانیال عزیز، نہال ہاشمی نے بھی کچھ نہیں کیا انہیں بھی معافی ملنی چاہیے، اس شیطان (عمران خان) کومعافی دی تو طلال چوہدری، دانیال عزیز، نہال ہاشمی کو بھی ملنی چاہیے۔

مریم نواز نے کہا کہ کہتا ہے سائفرگم ہوگیا ہے، سائفرکوئی ہیرے کی انگوٹھی کا ریکارڈ نہیں کہ گم کر دیا کوئی بات نہیں، سائفرپاکستان کی امانت تھی، 75سال کی تاریخ میں لاکھوں سائفرآئے ہونگے کوئی غائب نہیں ہوا، فتنہ خان خود کہہ رہا ہے کہ ریاست کی دستاویز گم ہو گئی، دستاویز گم ہونے سے زیادہ سائفر میں جعلسازی کرنا زیادہ بڑا جرم ہے، کھلنڈرے، تلنگے کو جب وزیراعظم ہاؤس بٹھایا جائے تو پھریہی ہوتا ہے، آج دنیا کے ممالک پاکستان کو سائفربھیجنے سے ڈر رہے ہیں، جھوٹے سائفر، ٹمپرنگ کی بنیاد پرآپ نے پارلیمنٹ توڑدی۔

مریم نواز نے کہا کہ  پی ٹی آئی ٹیکسلا کے جلسے میں ادارو ں پر حملے کیے گئے۔ عمران خان کا پورا کیرئر ڈیل، خفیہ ملاقاتوں پر چلتا ہو یہ اسحاق ڈار پرالزام لگا رہا ہے۔ جب اقتدارمیں تھا تو جنرل باجوہ، افواج پاکستان بہت اچھی تھی، جب افواج نے ہر قسم کی سپورٹ کی تو بہت اچھی تھی، اب اقتدارنہیں رہا تو نیوٹرل کو گالی اور الزام بنا دیا ہے، آپ کی نیپی بدلنے سے انکار ہوا تو نیوٹرل کو گالی بنادیا گیا، آپ اتنے نااہل تھے آپ کو بیساکھیاں بھی کھڑا نہیں کر سکیں۔

انہوں نے کہا کہ کیوں نیوٹرل کو باربارمدد کی فریادیں کر رہے ہو، جیسا 2018ء میں اس کی آنکھ اور کان بنے تھے یہ چاہتا ہے نیوٹرل اب بھی ویسے بن جائے، آج اس کی نیپی بدلنا شروع کر دیں تو فوج کی تعریفیں شروع کردے گا، رات کو ایوان صدرمیں خفیہ ملاقاتیں کرکے این آر او مانگتا ہے، جب این آراونہیں ملتا تودھمکیاں شروع کردیتا ہے۔