قرضوں کی بروقت ادائیگیاں کی جائیں گی۔فائل فوٹو
قرضوں کی بروقت ادائیگیاں کی جائیں گی۔فائل فوٹو

غیر ملکی سازش کے تانے بانے عمران خان سے ملتے ہیں۔شہباز شریف

اسلام آباد:وزیر اعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ خدا کی قسم یہ شخص فراڈیا ہے،دن رات جھوٹ بولتا ہے، غیر ملکی سازش کے تانے بانے عمران خان سے ملتے ہیں۔

پریس کانفرنس کتے ہوئے کہا کہ کہا وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اتحادی حکومت پر طرح طرح کے الزامات عائد کیے گئے، کہا گیا کہ آڈیو لیکس میں حکومت ملوث ہے، اگر ہم ملوث ہوتے تو اپنی آڈیو کیوں لیک کراتے؟

انہوں نے کہا کہ عمران خان اور اس کے حواریوں نے قوم کا وقت ضائع کیا، ہماری آئینی جدوجہد کو سازش کا نام دے کر بے بنیاد الزامات عائد کیے گئے، ہم پر غداری کے الزامات عائد کیے گئے، اگر سازش کا تانا بانا ہم سے ملے تو ہم ہر سزا کے لیے تیار ہیں، میں نے اسمبلی میں اپنے بیان میں کہا کہ اگر سازش ثابت ہوجائے تو مجھے پھانسی لگادینا۔

وزیر اعظم  نے کہا کہ عمران خان کیخلاف ووٹنگ سے پہلے اس وقت کے وزیراطلاعات کھڑے ہوئے اورایک بیان سنا دیا کہ یہ حکومت کیخلاف سازش ہوئی ہے  اور اس کے تانے بانے غیرملکی طاقت ہے ۔ سوری صاحب نے ایک لکھا ہوا بیان پڑھا اورکہا کہ اس مبینہ سازش کی بنیاد پر تحریک کو مسترد کرتا ہوں۔

شہباز شریف نے کہا کہ تھوڑی دیر بعد عمران خان ٹی وی اسکرین پر دکھائی دیے اور کہا کہ اسمبلی توڑ رہا ہوں ،پھر بیس منٹ کے اندر صدر پاکستان نے اسمبلی تحلیل کردی، بے شمار معاملات صدرکے پاس ہفتوں پڑے رہتے ہیں لیکن اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری 20 منٹ میں ہی منظور کرلی ۔

ان کاکہناتھاکہ اسپیکرنےاس وقت کی اپوزیشن میں سے کسی سے پوچھا تک نہیں اورمن وعن تسلیم کرتے ہوئے تحریک مسترد کردی ، پھر اگلے ماہ قوم کا وقت عمران خان اور ان کے حواریوں نے برباد کیے، قوم کو ایک ہجانی کیفیت میں ڈال دیا ، کئی ممالک کیساتھ تعلقات کو دائو پرلگایا اور امپورٹڈ حکومت کے دعوے کرتے رہے، غداری اور وطن فروشی کےالزامات لگاتے رہے ، اس سے گھنائونی سازش کوئی اورنہیں ہوسکتی.

ان کا کہناتھا کہ اس سازش کے طعنے بانے عمران خان سے مل چکے ہیں اوریہ میں الزام یا دعویٰ نہیں کررہا ، آڈیوز بھی سامنے آچکی ہیں جس میں کہا گیا کہ امریکا کا نام نہیں لینا، حواری کہہ رہے ہیں کہ میں اپنی مرضی سے منٹس بنا لوں گا۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ اب اس میں کوئی ابہام رہ گیا ہے کہ دراصل سازشی کون تھا؟ عمران خان کا ہی یہ دھوکہ اور سازش تھی ،ا س مکروہ سازش کے تمام چہرے اب اس قوم نے دیکھ لیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سازشی ٹولہ کہہ رہا ہے کہ منٹس ہم بنائیں گے۔ سنگین واردات کی گئی اور کھیل کھیلا گیا لیکن اس سازش کا دور دور تک اس سائفر سے تعلق نہیں۔ یہ بھیانک واقعہ جو پاکستان کے ساتھ پیش آیا جس کی ذمہ داری عمران ٹولہ پر ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ آڈیو کے لیک ہونے کے بعد، شاید دو دن بعد ایک انتہائی دوست ملک کے سفیر ملنے آئے اوردفتر خارجہ کے لوگ بیٹھے تھے ، بات چیت ہوئی ،میں نے سیلاب کے بعد امداد کا شکریہ ادا کیا اورساتھیوں کو بھیج دیا کہ بات کرنی ہے لیکن وہ مجھے ایک طرف لے گئے کہ ایک بات کرنی ہے ،اس سے  اندازہ کریں، اس وزیراعظم ہائوس میں آکر اعتماد کیساتھ بات کرسکے گا؟ دوستوں کا یہ رویہ ہے تو دوسروں کا رویہ کیا ہوگا؟ کون پاکستان کی بھلائی کے لیے اس وزیراعظم ہائوس میں بات کرے گا، یہ نقصان ہیں جو میری حکومت کو نہیں بلکہ آئندہ دہائیوں تک قوم اور  ملک  برداشت کرے گا۔

شہبازشریف نے کہاہے کہ عمران خان فراڈیا ہے ، سر سے پاوں تک فراڈیہ ہے ، میں خدا کی قسم کھا کر کہتا ہوں جس نے قوم کی قسمت اور معاش سے کھیلا، اس نے قوم کو تنہائی کا شکار بنادیا، اس نے فوج کو تقسیم کرنے کی کوشش کی، نیوٹرل چوکیدار جیسے الفاظ استعمال کیے، جنہوں نے اس ملک میں دہشتگردی کو ختم کرنے کیلیے عظیم بے مثال قربانیاں دی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ جب دن رات لاہور کراچی، کوئٹہ میں حملے ہوتے تھے، دن رات بے گناہ خون بہتا تھا، اس کیلئے کتنی قیمتی قربانیاں اور جانیں دی گئیں، آج بھی یہ عمل جاری ہے۔ یہی وہ عمران نیازی ہے جس نے لندن میں بیٹھ کر کہا کہ یہ دہشتگردوں کے خلاف جہاد نہیں ہے، یہ وہ چہرہ ہے جسے قوم نے دیکھ لیاہے، قوم نے ووٹ کے ذریعے فیصلہ کرنا ہے۔

شہبازشریف نے کہا کہ سائفر ڈی کوڈ نہیں ہو سکتا، خدانخواستہ سائفر ڈی کوڈ ہو جائے تو جتنی بھی تاریں آتی ہیں وہ چوری ہو جائیں، وزیراعظم کی کاپی غائب ہے عمران خان نے خود بتا دیا،آڈیو لیک میں کہا گیا کہ منٹس تو ہم نے بنانے ہیں، اس کے بعد آپ کو کیا ثبوت چاہیے، میری بیٹی مریم نواز کو عدالت عالیہ نے کلین چٹ دی ہے، وہ پہلی مرتبہ پیش نہیں ہوئی، وہ اپنے والد کے ساتھ نیب کی عدالت میں دن رات پیش ہوتی رہیں، وہ نیب کے عقوبت خانوں میں گئیں، چار سال کے بعد اتنی تکالیف برداشت کر کے، جس کا سامنا کسی بیٹی کو ناکرنا پڑے، آصف زرداری کی ہمشیرہ کو گرفتار کیا گیا، کبھی اس طرح کی نیچ حرکت نہیں کی کہ بیٹیوں اور بہنوں کو گرفتار کیا جائے۔

عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان کو این آراو میں نے دیا تھا؟، ان کی حکومت کے دوران ایف بی آر نے انہیں این آر او دیا تھا، ان کے دبئی اور نیویارک میں اثاثے جو کہ ظاہر نہیں کیے گئے، وہ نمل یونیورسٹی کے بورڈ کی اور شوکت خانم کی  ڈائریکٹر ہیں۔اثاثے چھپائے اور جب پتا چلے تو ایف بی آر کلین چٹ دے دے تو یہ این آر او نہیں تو کیا ہے، چینی اور گندم کے سکیم کو این آر او میں نے نہیں دیا، پاکستان کا سب سے بڑا سکیم، 50 ارب روپے کا ڈاکہ، تاریخ کا سب سے بڑا ڈاکہ ڈالا گیا،کہ بند لفافے میں یہ پیسہ سپریم کورٹ میں فلاں اکاونٹ میں بھجوا دیا جائے، جو کہ پاکستان کے خزانے میں آنا تھا، اس سے بڑا این آر او خود اپنی ذات کو دیا۔ پھر کہتے ہیں جناب یہ نیب کے قوانین میں تبدیلی این آر او ہے۔

اس سے قبل وزیر اعظم نے برطانوی اخبارکوانٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ مالی معاونت قرضوں کی صورت میں نہیں ہونی چاہیے، تباہ کن سیلاب کے بعد مدد کی بھیک نہیں مانگیں گے،عالمی برادری کو سیلاب زدگان کے لئے مزید بہتر اور بڑے منصوبے کے ساتھ آگے آنا چاہیے۔

انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان کو مون سون کی شدید بارشوں کے بعد بڑے چیلنجز کا سامنا ہے، تباہ کن سیلاب کے باعث ملک کا ایک تہائی حصہ زیر آب آیاہے، بعض علاقوں میں شدید طوفانی بارشیں ہوئیں، زندگی میں اتنے بڑے پیمانے پر تباہی اور عوام کے مصائب نہیں دیکھے۔

شہباز شریف نے کہا ہے کہ میرے عوام اپنے ہی ملک میں ماحولیات سے متاثرہ مہاجرین بن گئے ہیں، عالمی برادری کے فنڈز، عطیات اور مدد کے وعدے ناکافی ہیں، ملک میں ہونے والی تباہی ہمارے معاشی وسائل سے باہر ہے۔