’’پیمرا‘‘ میں جنسی ہراسانی۔ کیس دوبارہ محتسب کے حوالے

اسلام آباد(امت نیوز) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پیمرا میں جنسی ہراسانی کا کیس دوبارہ شنوائی کیلئے وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسانی کے حوالے کردیا۔
ایوانِ صدر کے پریس ونگ کے مطابق پیمرا کے ایک جنرل منیجر کو خاتون کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزام میں یکطرفہ سزا سنائی گئی تھی، ڈی جی کو بھی ہراسانی کیس میں قصور وار قرار دیا گیا تھا۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی ڈی جی پیمرا کو ”نوکری سے برطرفی“ اور 25 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سُناچکے ہیں۔
صدر مملکت نے جمعہ کو یہ کیس دوبارہ وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسانی کے حوالے کرتے ہوئے کہا کہ ملزم جان کو لاحق خطرات کے پیش نظر پاکستان سے باہر رخصت پر تھا، محتسب نے مقدمے کا فیصلہ یکطرفہ طور پر کیا، وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسانی بمقامِ کار ملزم کو شنوائی کا موقع فراہم کریں۔
صدرمملکت کا کہنا تھا کہ انصاف کے اصولوں کے مطابق ملزم جنرل منیجر کو سماعت کا مناسب موقع دیا جائے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ملزم جی ایم اور اس کے وکیل نے گواہی ریکارڈ کرانے اور ویڈیو کانفرنس کے ذریعے جرح کیلئے دستیابی کی یقین دہانی کرائی ہے۔
ڈاکٹر عارف علوی نے ہدایت کی کہ کیس ازسر نو سماعت کیلئے محتسب کے حوالے کیا جائے، جس کا 60 دن میں فیصلہ کیا جائے۔
انہوں نے تاخیر سے ملزم جی ایم کو کیس میں نامزد کرنے کا مؤقف مسترد کردیا۔
صدر مملکت نے کہا کہ ہمارے سماجی اور ثقافتی ماحول میں خاندان کی عزت اور ممنوعات کے مروجہ تصورات کی وجہ سے ایک عورت کیلئے ایسے پریشان کن واقعات کے بارے میں بات کرنا آسان نہیں، ایسے کیسز میں مجرم کی طرف سے خاتون کے کردار کے خلاف جوابی الزامات کا اندیشہ بھی ہوتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ایسی ہی وجوہات کی بناء پر جنسی ہراسانی کے بہت سے کیس رپورٹ نہیں ہوتے، جنسی ہراسانی کے متاثرین معاملے کو رپورٹ کرکے ہمت کا مظاہرہ کرتے ہیں، شکایت درج کرانے میں تاخیر کی بنیاد پر ایسے کیسز کو مسترد نہیں کیا جانا چاہئے۔