کینیڈین ارکان اسمبلی کی بغاوت،کنگ چارلس کی وفاداری کا حلف لینے سےانکار

اوٹاوا(امت نیوز) کینیڈا میں فرانسیسی زبان بولنے والوں کے اکثریتی صوبے کیوبیک کے نومنتخب ارکان اسمبلی نے برطانوی تاجدار شاہ چارلس سوم کی وفاداری کا حلف لینے سے انکار کردیا ہے۔
صوبہ کیوبیک کے چند نئے قانون سازوں نے گزشتہ دنوں صوبائی انتخابات میں کامیابی حاصل کی، تاہم برطانیہ کے بادشاہ چارلس سوم کی وفاداری کا حلف اٹھانے سے انکار کر دیا۔ برطانوی تاجدار کی وفاداری کا حلف اٹھانا کینیڈا کے آئین کا تقاضا ہے۔
بائیں بازو کی کیوبیک سولیڈیئر پارٹی کے 11 ارکان نے کیوبیک کے لوگوں سے وفاداری کا حلف اٹھایا لیکن وہ کیوبیک کو برطانوی بادشاہت سے جوڑنے والا دوسرا حلف نہیں اٹھانا چاہتے تھے۔ ایسا کرنے پر خطرہ ہے کہ نومبر کے آخر میں انہیں اسمبلی کی نشستیں سنبھالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
گزشتہ ہفتے اس پارٹی کے رہنما پال سینٹ پیئر بلامنڈن نے کوئی لگی لپٹی رکھے بغیر ببانگ دہل کہا تھا کہ برطانیہ کے بادشاہ سے وفاداری کا حلف اٹھانا مفادات کے تصادم کو جنم دے گا کیوں کہ دو آقاؤں کی بیک وقت خدمت نہیں کی جاسکتی۔
انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ بادشاہت کو برقرار رکھنے پر سالانہ 67 ملین کینڈین ڈالر لاگت آتی ہے حالانکہ یہ حلف نوآبادیاتی تسلط کی یاد دلاتا ہے۔
قانونی ماہرین کا خیال ہے کہ کینیڈا کو برطانوی بادشاہت کے دائرے سے باہر نکالنے کے لیے آئین کو دوبارہ لکھنے کی ضرورت ہوگی اور اس کے لیے شاید برسوں کی سیاسی گفت و شنید درکار ہو۔
وفاقی آئین میں ترمیم کیلئے پارلیمنٹ اور کینیڈا کے 10 صوبوں کی حکومتوں کی متفقہ رضامندی درکار ہوتی ہے۔